• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب میں آئی جیز کے تقرر میں ٹینیور کی شرط مسلسل نظر انداز ، بہترین افسر کا تقرر کیا جاتا ہے، وزیراطلاعات

لاہور(نمائندہ جنگ) پنجاب میں آئی جیز کے تقرر اور انہیں ہٹانے میں پولیس آرڈر 2002ء کی ٹینیور کی شرط کومسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ 3سال کی ٹینیور پوسٹ سےمحمد طاہر کو 35دن، امجد جاوید سلیمی کو تقریبا6ماہ اور عارف نواز کو 7ماہ کے بعد ہی ہٹا دیا گیا ۔ ان کے تقررکے وقت بھی اس بات کو نظر انداز کیا گیا کہ ان کی ریٹائرمنٹ میں 3سال سے کم رہ گئے ہیں ۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر شعیب دستگیر کی ریٹائرمنٹ میں صرف 13ماہ رہتے ہیں۔ قبل ازیں عدالت عالیہ نے اس خلاف ورزی پر عثمان خٹک کو تبدیل کر دیا تھا ۔ پولیس آرڈر 2002ء کی شق 12 کے مطابق آئی جی کے لئے ٹینیور مدت 3سال ہے۔ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کی ریٹائرمنٹ کے بعد عثمان خٹک کو 10اپریل 2017ء کو آئی جی پنجاب لگایا گیا تو اس وقت ان کی ریٹائرمنٹ میں چند ماہ باقی تھے جس پر عدالت عالیہ نے نوٹس لیا اور ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ۔ جس پر 25جولائی 2017ء کو انہیں ہٹا دیا گیا ۔بعدازاں سابق حکومت نے عدالت کی ہدایت کے مطابق 27جولائی 2017ء کو کیپٹن (ر) عارف نواز کو آئی جی بنایا گیا جن کی ریٹائرمنٹ میں 3سال سے زائد کا عرصہ باقی تھا، بعدازاں عام انتخابات کے دنوں میں 13جون 2018ء کو ڈاکٹر سید کلیم امام کو آئی جی پنجاب بنایا گیا جن کی ریٹائرمنٹ میں بھی 3سال سے زائد کا عرصہ باقی تھا وہ 11ستمبر 2018ء تک اس عہدے پر رہے، اس کے بعد 11ستمبر 2018ء کو محمد طاہر کو آئی جی پنجاب بنایا گیا ،لیکن ٹینیور پورا کرنے کی بجائےصرف 36دن بعد 10اکتوبر 2018ءکو انھیں اس پوسٹ سے ہٹا دیا گیا ۔
تازہ ترین