• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت کے پیدا شدہ دگرگوں حالات میں حوصلہ افزا صورت حال اس وقت سامنے آئی جب گزشتہ ماہ کے دوران یکے بعد دیگرے پاکستان کرنٹ اکائونٹ خسارے سے نکل گیا، اسٹاک ایکسچینج کا 100انڈکس سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچا، زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں ایک ارب سولہ کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا اور اب وزارتِ تجارت نے جو اعداد و شمار جاری کئے ہیں ان کے مطابق نومبر 2019میں ملکی برآمدات 9.6فیصد اضافے کے ساتھ 2.02ارب ڈالر اور درآمدات میں 3.815ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ یہ نہایت حوصلہ افزا صورت حال ہے جو تاریخ میں اس سے پہلے بہت کم دیکھنے کو آئی، تاہم یہ رجحان عارضی نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اس کے لئے پی ٹی آئی حکومت نے اپنے قیام کے بعد سے اب تک کا عرصہ کڑی آزمائش میں گزارا تاہم بعض زمینی حقائق ایسے ہیں جو آنے والے وقت میں درآمدات و برآمدات کے فرق کو کم سے کم کرنے میں مدد دیں گے۔ یہی خوشخبری وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے اپنے ٹویٹ پیغام میں دی ہے۔ اقتصادی ماہرین بجا طور پر اس ضمن میں یکم دسمبر سے موثر ہو جانے والے پاک چین فری ٹریڈ معاہدے کے دوسرے مرحلے کو نہایت خوش آئند قرار دے رہے ہیں جس کے تحت 313نئی پاکستانی مصنوعات صفر ڈیوٹی کے ساتھ چینی مارکیٹ میں امپورٹ ہوں گی جس سے ہماری برآمدات میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے جبکہ آنے والی درمیانی مدت کے تناظر میں پاکستان کی برآمدات چار سے پانچ ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ اس حوصلہ افزا صورت حال کے پیش نظر حکومت سے یہ توقع کرنا بے جا نہ ہوگا کہ وہ عوام کے معاشی حالات بہتر بنانے میں بھی ہر ممکن تدابیر اختیار کرے گی۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین