• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فری ٹریڈایگریمنٹ،تجارت کیلئےچین نےیکم جنوری2020تک مہلت مانگ لی

اسلام آباد(خالدمصطفیٰ)دی نیوز کوموصول ہونےوالی اطلاعات کےمطابق وزیراعظم کے مشیر برائے کامرس، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن،ٹیکسٹائل اور انوسٹمنٹ کےدعوےکےبرعکس پاک چین فری ٹریڈایگریمنٹ کےتحت یکم دسمبر 2019 سے تجارت شروع نہیں ہوئی بلکہ یہ یکم جنوری 2020سےشروع ہوگی۔ تاہم پاکستان نے ایف ٹی اے-II پراپنےپروٹوکول کانوٹیفکیشن جاری کر دیاہے کہ اس نے اپنی تمام چیزیں پوری کرلی ہیں اورتمام سرکاری سطحوں پر ایف ٹی اے-IIکےتحت تجارت کیلئےمنظوریاں حاصل کرلی ہیں۔ لیکن چین نے معلومات کیلئے مزید کچھ دن مانگے ہیں کہ ایف ٹی اے-II کےتحت تجارتی قوائد کےنفاذسےقبل اسے تاحال کچھ منظوریاں لینی ہیں۔ کامرس منسٹری کے ایک اعلیٰ عہدیدارنےرابطہ کرنےپرتصدیق کی کہ یکم جنوری 2019کوتجارت شروع ہوگی۔ تاہم جب چینی حکومت مختلف فورمز سےمنظوری حاصل کرلےگی تب دونوں ممالک ایک مشترکہ پریس ریلیز جاری کریں گےکہ ایف ٹی اے-IIکے تحت یکم جنوری 2020سے تجارت شروع ہوجائےگی۔ پاکستان اور چین نے ایف ٹی اے-II پر28اپریل2019کو بیجنگ میں دستخط کیے تھے اور نئے ایف ٹی اے کے تحت پاکستان نے اپنی برآمدات پرزیادہ رعایت، اپنی انڈسٹری کےتحفظ کا میکانزم، ادائیگیوں کے توازن کی شق بطورسیفٹی والوشامل کرنااورالیکٹرونک ڈیٹاایکسچینج کاموثرنفاذ شامل ہیں۔مارکیٹ تک رسائی کے بارے میں اہلکار نے بتایاکہ پاک چین فروٹریڈ ایگریمنٹ کےفیز-II کےتحت دونوں ممالک ایک دوسرے کیلئےٹیرف لائن کیلئے75فیصدکولبرلائزکریں گے چین 10سال کےعرصے میں اور پاکستان 15سال کے عرصے میں ایسا کرےگا۔
تازہ ترین