• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طلبہ یونین کی بحالی غیرملکی نہیں پاکستانی ماڈل کے مطابق ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی ( سید محمد عسکری ، اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں طلبہ یونین کی بحالی غیر ملکی ماڈل کے بجائے پاکستانی ماڈل کے مطابق ہوگی، عدالت عظمیٰ کی ہدایت کی روشنی میں طلبہ یونینوں کے لیئے قانون سازی کی جارہی ہے طلبہ یونین کے انتخابات کی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے تاہم یہ جلد ہوں گے، حکومت صوبے میں کتب بینی کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے ،معاشرے میں کتابوں سے محبت کو واپس لانا ہو گا ۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو کراچی ایکسپو سینٹر میں پندرہویں کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر متحد قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری ،پاکستان پبلشرز اینڈبک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے بھی خطاب کیا جبکہ کنوینر کے آئی بی ایف وقار متین نے تقریب کے شرکاءکا شکریہ ادا کیا ۔افتتاحی تقریب میں کمشنر کراچی افتخار شلوانی ،صوبائی وزیر قانون مرتضی وہاب ، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں عامر خان ،خواجہ اظہار الحسن ،میئر حیدرآباد طیب حسین ،سینئر صحافی قاضی اسد عابد ،عبدالقادر خانزادہ ،سینئر صحافی محمود شام ، چیئرمین ضلع شرقی معید انور، مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی و دیگر موجود تھے۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ وزیر تعلیم نہیں ہے وزیر تعلیم میں خود ہوں کیوں کہ اس عہدے کا چارج میرے پاس ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ دور جدید میں کتب میلہ یقینا لوگوں کو حیران کر رہا ہوں گا مگر یہ بھی یاد رکھنا ہو گا کہ جن ممالک نے جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا وہاں آج بھی کئی منزلہ کتب خانے موجود ہیں آج بھی ترقی یافتہ ممالک نے لاکھوں کتابیں پڑھی جا رہی ہیں ۔پاکستان پبلشرز اینڈبک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے کہا کہ اس نمائش کا آغاز صرف ایک ہال سے ہوا تھا آج یہ تین ہالز میں منتقل ہو چکا ہے ۔ علاوہ ازیں پاکستان پبلشرز اینڈبک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت 5روزہ پندرھواں کراچی بین الاقوامی کتب میلہ 2019ءکا باقائدہ آغاز ایکسپو سینٹر کراچی میں جمعرات کوہوگیا۔افتتاح سے قبل ہی اسکولز و کالجز کے طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے خود ہی کتب میلے کا افتتاح کردیا۔ نمائش میں آئے ہوئے ادیب ، شاعر، سماجی اور سیاسی شخصیات نے کتب میلہ کو کراچی شہر کے لیے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی نمائش کراچی کے امیج کو بہتر کرنے میں بہت معاون ثابت ہوگا۔ کتب میلہ میں متعدد اسکولوں کے بچوں نے اپنی پسند کی کتابیں انتہائی رعایتی نرخ میں خرید کر خوشی کا اظہار کیا ۔کتب میلے میں خواتین کی دلچسپی بھی قابلِ دید ہے۔اس میلہ میں اردو، سندھی ، فارسی، پنجابی ، گجراتی سمیت ملک بھر میں بولی جانے والی زبانوں اور انگریزی زبان کی کتابوں اور رسائل میں گہری دلچسپی دیکھنے میں آئی۔کتب میلے میں سب سے زیادہ درسی کتب اسٹالوں پر طلبہ و طالبات اور والدین کا رش تھا۔

تازہ ترین