مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں قطر سے این این جی کی درآمد میں وسیع پیمانے پر مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں شاہد خاقان عباسی کی بطور وزیر پٹرولیم قطر سے ایل این جی کی درآمد کے معاملے میں وسیع پیمانے پر مالی اور انتظامی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایل این جی کی درآمد سے قومی خزانے کو تقریباً 108 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایل این جی کی خریداری اوپن مارکیٹ کی بجائے قطر سے مہنگے داموں کی گئی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ن لیگی دور حکومت میں ایل این جی پالیسی اور پیپرا رولز کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔
آر ایل این جی لاگت کی مد میں عام گیس صارفین سے 4 ارب 50 کروڑ روپے وصول کر لیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق کنسلٹنٹ کا انتخاب غیر شفاف تھا، ایل این جی لائسنس بھی پالیسی میں خامیوں کے باوجود دیا گیا۔
گیسیفکیشن کے لیے مہنگے دام 5 ارب 37 کروڑ 20 لاکھ روپے دیے گئے، ٹالنگ چارجز کی مد میں 33 ارب 62 کروڑ 30 لاکھ روپے کی غلط ادائیگی کی گئی۔