• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور میں بچوں کا 63 واں دو روزہ ادبی جشن اختتام پذیر، ہزاروں بچوں کی شرکت

پشاور( احتشام طورو ٗوقائع نگار) پشاور میں بچوں کا 63واں دو روزہ ادبی جشن اختتام پذیر ہوگیا میلہ سی ایل ایف پاکستان اور آئی ٹی اے کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا جسے محکمہ ثقافت ٗمحکمہ تعلیم خیبر پختونخوا سمیت کئی اداروں کا تعاون حاصل تھا د وروزہ فیسٹیول میں پچاس مختلف سیشنز چالیس ریسورس پرسنز کی نگرانی میں منعقد ہوئے دو روزہ میلہ میں تھیٹر ورکشاپّ ٗاوپن مائیک سیشن ٗسینما گھر ٗداستان گوئی ٗانگل سرگرم شو ٗکتابوں کی تقریب رونمائی ٗسائنسی سرگرمیاں ٗ پینل مباحثہ ٗایس ٹی ای ایم ورکشاپ اور دیگر کئی سرگرمیاں بچوں کیلئے منعقد کی گئیں میلے میں کتابوں کے مختلف سٹالز لگائے گئے تھے جسمیں طالبعلموں نے گہری دلچسپی لی فیسٹیول نشترہال پشاو ر اور پشاور عجائب گھر میں بیک وقت منعقد کیاگیا بچوں نے عجائب گھر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور آثار قدیمہ کے حوالے سے بھرپور معلومات حاصل کیں میلے کے اختتامی روز سیینٹر مہر تاج روغانی نے بھی فیسٹیول کا دور ہ کیا اور بچوں کے لئے منعقدہ مختلف سیشنز کا دورہ کیا انہوں نے بچوں کے حقوق کے حوالے سے کنونشن کا افتتاح کیا مہر تاج روغانی نے کتاب گاڑی میں بھی خصوصی دلچسپی لی سی ایل ایف کی بانی و آئی ٹی اے کی سی او بیال رضا جمیل نے اور ادب فیسٹول کی شریک بانی امینہ سید نے کہاکہ فیسٹیول میں صوبہ بھر سے بچوں اور اساتذہ کی شرکت سے فیسٹیول کو بھرپور پذیرائی سے انکے حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں فیسٹیول میں صوبہ بھر پشاور ٗ مردان ٗنوشہرہ ٗ صوابی ٗ چترال اور دیگر ا ضلاع سے 25000 سے زائد بچوںنے شرکت کیں انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اسلام آباد سمیت ملک کے 25 اضلاع میں62 ادبی میلے منعقد کرچکے ہیں جن میں 16لاکھ سے زائد بچوں اور اساتذہ نے شرکت کیں انہوں نے بچوں کے ادبی جشن کے انعقاد کے اغراض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی سی ایل ایف ترانہ ʼہمیں کتاب چاہیےگایا گیا جو کہ زہرہ نگاہ کا تحریر کردہ اور راکے جمیل کا تشکیل کردہ ہے۔ پشتو شاعر اباسین یوسفزئی نے اسکا پشتو ترجمہ کیا جبکہ معروف گلوکارعلی بابا نے ساتھ گا کر اسےمقامی ثقافت کا رنگ دیا۔ واد ِی کیلاش کے بچوں کے علاوہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں نے اپنے روایتی رقص سے شرکا کو محظوظ کیا طالب علم محب اللہ نے پشتو میں اپنی شاعری سے سامعین کو حیرت میں ڈال دیا-میلے میں انکل سرگم نے بیک وقت بچوں کو تفریح اور تعلیم دی اورانٹرنیٹ سے وابستہ خطرات اور سیفانٹرنیٹ کے استعمال کی بنیادی باتوں سے سب کو آگاہ کیا ۔ خالد انعم نے بچوں کے ساتھ کتابیں پڑھنے کے رجحا ن کو فروغ دینے کے لئے ایک انٹرایکٹو سیشن ʼدوستی کتابوں سے میں شرکت کی۔رحمان بابا محفل ٗ کنگڈم آف تھیٹر - عاطف بدر کی ایک انٹرایکٹو تھیٹر-ڈرامہ ورکشاپ اور خماریان بینڈ کی پرفارمنس نے حاضرین کو خوب محظوظ کیا ، جبک زبیر تورولی نے کثیرلسانی اور کثیر الثقافتی موضوعات پر تفصیل سے اظہار خیال کیا رومانہ حسین کی تحریر کردہ کہانی "پروں واال" ، اور حبیبہ سردار اور سعید الحسن نے محفوظ انٹرنیٹ پر بات چیت میں حصہ لیا۔ جبکہ پشتو مصنف روشن کلیم کی کتاب"خاموشہ چغہ" کی رونمائی بھی کی گئی ۔ پشتو اور اردو میں ʼقصہ خوانی کے لیے ایک خاص جگہ مخصوص تھی جہاں عمران نواز ، کلثوم بیگ اور احمد شاہ کے ساتھ ساتھ ثروت محی الدین اور عاطف بدر نےپرانے دنوں کی یاد تازہ کی سائنسی تعلیم کے جذبے کو فروغ دینے کے لئے ، ایک خصوصی کونے میں اے کیو خان لیبز کے نام سے منسوب بچوں نے سائنسی تجربات ، فلکیات ، روبوٹس ورکشاپس اور کیمسٹری کے تجربات کیے بچوں اور اساتذہ کو پشاورمیوزیم تک لے جانے اور قومی ورثے کی تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے دن بھر بسیں دستیاب تھیں۔ ایک تفریحی ورکشاپ کے علاوہ ، پشاور میوزیم پنڈال میں موسمیاتی تبدیلی اورصنفی انصاف کے لیے آگاہی مارچ بھی کیا گیااس کے علاوہ نشتر ہال میں بول کی لب آزاد ہیں تیرے کے نام سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیاگیا- صحت کاروان سے نادیہ سرور نے چلڈرن پروٹیکشن اینڈ مینٹل ہیلتھ سیٹ اپ میں شرکت کی آرٹس اور دستکاری ورکشاپس میں بھی بچوں نے بھرپو ردلچسپی لی سی ایل ایف کتاب گاڑی اور پاکستان ریڈنگ پروجیکٹ )پی آر پی( کی موبائل وین نے بھی میلے کی رونقوں میں اضافہ کیا۔
تازہ ترین