وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پشاور میں بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات کے لیے این ایچ اے اور پیپرا سے ماہرین مانگ لیے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے مطابق پشاور بی آر ٹی منصویے کی تحقیقات کی نگرانی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی کے پی ڈاکٹر میاں سعید کر رہے ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر یہ تحقیقات شروع کی گئی ہیں، تحقیقات کی جائے گی کہ ٹھیکہ رولز کے مطابق دیا گیا یا نہیں؟
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات بھی ہوں گی کہ کیا منصوبے میں معیاری تعمیراتی میٹریل استعمال کیا گیا؟ جو معیار اور رولز طے کیے گئے تھے کیا ان کے مطابق تعمیراتی کام ہوا؟
یہ بھی پڑھیئے: پشاور بس منصوبے کو ایک اور دھچکا
ایف آئی اے کے مطابق یہ انویسٹی گیشن بھی کی جائے گی کہ بسیں کب منگوائی گئیں؟ کیا بسوں کو پارک کرنے کے لیے صحیح انتظامات ہیں؟ بی آر ٹی منصوبہ محکمۂ ٹرانسپورٹ کی بجائے پی ڈی اے کو کیوں دیا گیا؟
واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے 14 نومبر کو ایف آئی اے کو 45 روز میں بی آر ٹی کی تحقیقات کرانے کا حکم دیا تھا، عدالتِ عالیہ نے بی آر ٹی منصوبے سے متعلق 35 سوالات اٹھائے تھے۔