• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک انگلینڈ ٹی ٹونٹی سیریز کل سے شروع ہوگی


آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں شامل تین میچوں پر مشتمل ایک روزہ سیریز کے بعد پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز کا آغاز منگل سے ہوگا، سیریز میں شامل تینوں میچز کنرارا اوول ملائیشیا میں کھیلے جائیں گے۔

ایک روزہ سیریز میں کامیابی کے باعث ٹی ٹونٹی سیریز میں انگلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم کو میزبان ٹیم پر نفسیاتی برتری حاصل ہوگی۔

آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ناکامی کے باوجود انگلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر براجمان ہے، مہمان ٹیم رواں سال 10میں سے 8 ٹی ٹونٹی میچز میں فتح سمیٹ چکی ہے۔

اس دوران انگلینڈ ویمنز ٹیم نے بھارت، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کو شکست سے دوچار کیا۔

دوسری جانب انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز میں شرکت کرنے والی قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ امید ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں کامیابی حاصل کرنے والی قومی خواتین کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف بہتر کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔

بسمہ معروف کی زیرقیادت قومی خواتین کرکٹ ٹیم آئی سی سی ٹی ٹونٹی ویمنز رینکنگ میں ساتویں نمبر پر موجود ہے، قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے رواں سال 11 میں سے 6 ٹی ٹونٹی میچ جیتے، اس سفر میں پاکستان کو ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

علاوہ ازیں پاکستان اور انگلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیمیں اس سے قبل 10 مرتبہ ایک دوسرے کے مدمقابل آچکی ہیں، جس میں 9 میچوں میں کامیابی کا سہرا انگلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم کے سر سجا۔ اس دوران قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف واحد کامیابی 2013ء میں لف برو میں حاصل کی تھی۔

قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز آسان نہیں ہوگی، انگلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم مضبوط حریف ہے تاہم بنگلہ دیش کےخلاف کامیابی کے باعث اسکواڈ میں موجود تمام کرکٹرز نمایاں کارکردگی دکھانے کے لیے پراعتماد ہیں۔ 

بسمہ معروف نےکہا کہ کھلاڑی اور ٹیم منیجمنٹ اس سیریز کو آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ 2020ء کی تیاریوں کا اہم حصہ سمجھتے ہیں۔

انگلینڈ ٹیم کی کپتان ہیتھر نائٹ کا کہنا ہے کہ انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف آخری بار 2016 میں ٹی ٹونٹی سیریز کھیلی مگر تین سال بعد پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم ایک مختلف ٹیم بن چکی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کے کھیل میں نکھار ویمنز کرکٹ کے فروغ کے لیے ضروری ہے تاہم وہ اس سیریز کو آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2020ء کی تیاریوں کے لیے مفید سمجھتی ہیں۔

ہیتھر نائٹ نے کہا کہ ایک روزہ سیریز میں کامیابی کے باوجود مثبت پہلو ایک روزہ ویمنز کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والی اسپنر سارہ گلین کی عمدہ باؤلنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی انگلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

تازہ ترین