• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں بھیجا، وزارت قانون


وزارت قانون نے خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجنے کی تردید کردی ہے۔

ایک بیان میں ترجمان وزارت قانون نےکہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف کوئی ریفرنس نہیں بھیجا ہے۔

ترجمان کے مطابق ریفرنس کے سلسلے میں ابھی ریسرچ کا عمل جاری ہے، اٹارنی جنرل انور منصور خان کی آج ہی ترکی کے دورے سے واپسی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سنائی گئی سزائے موت کے تفصیلی فیصلے میں جسٹس وقار سیٹھ نے کہا تھا کہ پھانسی سے قبل اگر پرویز مشرف فوت ہو جاتے ہیں تو ان کی لاش ڈی چوک لائی جائے اور 3 روز تک وہاں لٹکائی جائے۔

پاک فوج کے ترجمان نے سابق جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تفصیلی فیصلے سے 17 دسمبر کو آنے والے فیصلے کی وجہ سے پیدا ہونے والے خدشات درست ثابت ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تفصیلی فیصلے میں استعمال کیے گئے الفاظ انسانیت، مذہب اور تہذیب اور کسی بھی اقدار سے بالا تر ہیں۔

19 دسمبر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کے فیصلے سے متعلق خبریں سامنے آئی تھی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ڈی چوک میں پرویز مشرف کو لٹکانے کی بات کرکے انسانی حقوق کی حدود کو پار کیا گیا۔

تازہ ترین