آزادی ملے72 برس گزرچکےہیں آج بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناح کا یوم ولادت منایا جارہا ہے۔
71برس آٹھ ماہ اور سترہ دن زندگی گزارنے والے بااصول نظم و ضبط سے بھر پور عظیم رہنما آزادی کے صرف پہلے برس ہی ہمارے درمیان رہے۔دسمبر 1947 ءکوآزادی حاصل کیے ہوئے ساڑھے تین ماہ ہوچکے تھے۔نوزائیدہ مملکت کوکئی محاذ پر مشکلات کا سامنا تھا۔قومی رہنماپہاڑ جیسے مسائل حل کرنے کےلیے دن رات مصروف عمل تھے۔
ایسے میں بانی پاکستان کی پہلی سالگرہ کا موقع آیا تو حکومت پاکستان نے اسے پورے احترام کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا، نئی مملکت کے قیام کے بعد قائد اعظم کی زندگی میں بنائی جانے وا لی پہلی سالگرہ حکومت کا یادگار فیصلہ رہا۔
سرکاری حکم نامہ:
وزارت داخلہ کی جانب سے پاکستان گزٹ سے ایک اعلان جاری کیا گیا کہ 26دسمبربروز جمعہ1947 ءکو قائد اعظم کی یوم پیدائش کو سرکاری طور پر منایاجائے گاجبکہ اس سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔
جمعرات پچیس دسمبر1947ء:
آج قائد اعظم کا71واں یوم ولادت تھا ، اخبارات نے قائد اعظم کے پورے دن کی مصروفیت کی تفصیلات جاری کیں، اخبارات میں بانی پاکستان کی عقیدت میں خصوصی اداریے اور مضامین شائع کئے گئے ، روزنامہ جنگ میں بھی اس یادگار دن کے حوالے سے خصوصی اداریہ’’دعائیں اور تمنائیں، قائد کا جشن سالگرہ‘‘ تحریر کیا گیا۔
ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں اس دن کے حوالے سے پروگرام منعقد کئے گئے جس میں قیام پاکستان کی جدوجہد پر روشنی ڈالی گئی اور قائد کی درازی عمر کےلیے دعائیں کی گئیں۔
دارلخلافہ کراچی میں قائد اعظم کی مصروفیات گورنر جنرل قائد اعظم آج دارلخلافہ کراچی میں موجود تھے ، آج سرکاری طور پر مصروف دن تھا، قائد کے اعزاز میں دی جانے والی سرکاری تقریبات کا آغاز شام سے طے تھا جس کے مطابق شام کو وزیراعظم پاکستان لیاقت علی خان کی جانب سے بانی پاکستان قائد اعظم کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام تھا۔
قائد اعظم کے اعزاز میں وزیراعظم لیاقت علی خان کی ضیافت پچیس دسمبرجمعرات کی شام :
وزیراعظم پاکستان لیاقت علی خان اور بیگم لیاقت علی خان نے اپنی کراچی کی قیام گاہ پر قائد اعظم کی 72ویں سالگرہ کی تقریب کےسلسلے میں شاندا ر ضیافت کا اہتمام کیا، اس یاد گار موقع پر غیرملکی سفیراعلیٰ سرکاری افسران اورکراچی کی اہم سرکردہ شخصیات اور صحافی شریک ہوئے۔
سبزہ زار میں قوس و قزح کے رنگ جیسے برقی قمقوں سے خوش آمدید بنایا گیا، تمام درختوں پر برقی قمقمے لگائے تھے، پوری رہائش گاہ جگمگا رہی تھی، تمام مہمان بانی پاکستان کی آمد سے قبل محفل میں جمع ہوچکے تھے۔آمد کی وقت جیسے ہی قریب آیاکہ بجلی فیل ہوگئی تاہم قائدکی آمد کے ساتھ بجلی بحال اور چاروں جانب روشنی ہوگئی۔
شام کے ٹھیک7بجے گورنر جنرل بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سیاہ شیروانی سیاہ جناح کیپ اور سفید شلوار میں اپنی ہمشیرہ مس فاطمہ جناح کےہمراہ دعوت میں تشریف لائے۔
استقبالی برآمدے میں وزیراعظم اور ان کی اہلیہ رعنا لیاقت علی خان جوقائد اعظم اور ان کی ہمشیرہ کے منتظر ہیں، انہوں نے گرمجوشی سے استقبال کیا اور انہیں اپنے ہمراہ ڈرائنگ روم ساتھ لے کر روانہ ہوگئے۔بڑا یادگار جذباتی منظر تھا کیونکہ قائد کی آمد کے ساتھ ہی موجود مہمانوں نے فرط جذبات میں قائد اعظم زندہ باد اور پاکستان زندہ باد کے پرجوش نعرے لگائے۔
محفل میں شرکت کے بعد قائداعظم7بج کر 55منٹ پر واپس روانہ ہوگئے، جمعہ چھبیس دسمبر1947 ء پاکستان بھرمیں قائد کی سالگرہ کا جشن سرکاری طور پر بنایا گیا ملک بھرمیں عام تعطیل تھی اورتمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم کو لہرایا گیا، مشرقی پاکستان حکومت نےاس موقع پر500سے زائد ان قیدیوں کو جن کی تاریخ رہائی 26جنوری تھی انہیں 26دسمبر کو رہاکردیا گیا جبکہ قیدیوںکی سزا میں ایک ماہ کی تحفیف کی گئی ۔
وزیراعظم لیاقت علی خان کا خصوصی پیغام :
وزیراعظم لیاقت علی خان نے اس موقع پر اپناخصوصی پیغام جاری کیا ، ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کی آزاد خود مختار سلطنت میں قائداعظم کی پہلی سالگرہ کے موقع پر قوم کی مسرتوں میں برابر کا شریک ہوں، لیکن مسرتوں کےہجوم میں ہمارے دل غم کے بوجھ سے بھاری بھی ہیں کیونکہ ہمارے ہمارے ہزاروں لاکھوں بھائی خانہ برباد ہوگئے ہیں۔
مجھے احساس ہے کہ خود قائداعظم کا دل بھی ان ہی حوادث سے غم زدہ ہے اور وہ اپنی تقریب سالگرہ کے موقع پر انہیں خیالات میں غلطاں و پیچاں ہیں، ان تمام لوگوں سے جو پاکستان کی خدمت کررہے ہیں۔
اس مبارک موقع پر درخواست کروں گا کہ وہ پاکستان کی زیادہ سےزیادہ خدمت کرکے قائد اعظم کے ساتھ اپنی زیادہ سے زیادہ عقیدت و احترام کا اظہار کرسکتے ہیں، قائد اعظم کی زندگی کا مشن یہ ہےکہ وہ پاکستان کو جو اِن کی کوششوں کے سبب عالم وجود میں آیا ہے، دنیا کی سب سے بڑی اسلامی ریاست بنا دیں۔
خدائے کریم قائداعظم کو ان کے مشن کی تکمیل کےلیے عمر دراز عطا کرے اور ہمیں ہمارے عظیم لیڈر اور حکمرانوں کے شایان شان بنائے۔
فوجی پریڈ کا اہتمام صبح کےدس بجے گورنر جنرل ہائوس کراچی کےقریب پولو گرائونڈ میں فوجی پریڈ کا اہتمام تھا، جس میں پاکستان کی بری ،بحری اور فضائیہ کے چاک و چوبند دستے شریک ہوئے، اس موقع پرفوجی بینڈ نے ترانہ خیرمقدم بھی گایا۔
وزیراعظم لیاقت علی خان نے فوجی دستوں سے سلامی لی، اس یادگار موقع پر موجود عوام فرط جذبات قائد اعظم زندہ باد کے نعرے لگائے ۔ملک کے دیگر اہم علاقوں میں بھی فوجی پریڈ منعقد کی گئی ہے،
لاہور میں منعقدہ فوجی پریڈی کی سلامی گورنر مغربی پنجاب نے لی، وزرا سندھ کی جانب سے قائد کے اعزاز میںعصرانہ کا اہتمام کیا گیا جس میں کئی دیگر شخصیات بھی مدعو تھیں۔
شام میں گورنر جنرل ہائوس میں قائداعظم نے اراکین حکومت اور غیرملکی سفیروں کو مدعو کیاہے:
وزیراعظم سندھ نےسالگرہ کے موقع پر تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ جمعہ کے روز تمام مسلما ن قائد کی طویل عمری ، پاکستان کی خوشحالی استحکام اور ترقی کےلیے دعائوں کا اہتمام کریں۔
لاہورکی مساجد میں نماز جمعہ میں قائد کی درازی عمر کےلیے دعائیں مانگی گئیں، گورنر جنرل ہائوس کراچیشاہ افغانستا ن کے خاص نمائندے سردار نجیب اللہ نے آج قائد اعظم سے ملاقات کی اور قائد کی خدمت میں تحائف پیش کیے ، ان میں قراقلی ٹوپی، ایک زمرد کا سگرٹ کیس، ایش ٹرے شامل تھی، سردار نجیب اللہ نے مادر ملت محترمہ فاطمہ جنا ح کی خدمت میں بھی تحائف پیش کیے۔
ملکی رہنمائوں کے تہنیتی پیغامات:
مشرقی پاکستان کے وزیراعظم خواجہ ناظم الدین نے اپنے پیغام میںلکھا کہ آج قائد اعظم کی فراست،تدبر اور اعلیٰ سیاست کی سخت ضرورت ہے۔مسلمانوں کا ماضی بہت شاندار رہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ آپ کی قیادت میں پاکستا ن کا مستقبل بھی بہت شاندار ہوگا۔
مغربی پنجاب کے وزیراعظم نے اپنی حکومت اور اور مسلمانان مغربی پاکستان کی طرف سے قائداعظم کو مبارکباد کا پیغام پیش کیا، وزیراعظم نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس مبارک دن غریبوں اور مہاجرین کو کھانا کھلائیں اور ان کےلیے کپڑے مہیا کریں۔
وزیرمہاجرین جناب غضنفر علی خان نے تجویزپیش کی کہ آج سے مغربی پنجاب میں مہاجرین کےلیے کمبل اور لحاف جمع کرنے کی تحریک زور وشور سے شروع کردینی چاہیے، یہ تحریک ایک ہفتے جاری رہنی چاہیے۔
مغربی پنجاب حکومت نے تما م اضلاع کی ڈپٹی کمشنروں کو حکم دیا کہ وہ آج مہاجرین کو پلائو کھلائیں اور یہ کھانا تمام کیمپوں میں تقسیم کریں۔
غیرملکی رہنمائوں کے پیغامات:
گورنرجنرل ہاوس میں دنیا بھر سے قائد کی سالگرہ کے پیغامات موصول ہوئے۔ امریکی صدر ٹرومین اور برطانوی وزیراعظم ایٹلی نےذاتی طور پر قائد اعظم کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کی۔
شاہ افغانستان، امیر فیصل، سلطا ن ابن سعود، شاہ ایران، وزیراعظم ترکی، وزرا مصر، شیخ حسن الخطیب، شیخ حسن البنائ، اور وزیراعظم عراق قابل ذکر ہیں۔
وزیرخارجہ انڈونیشیا حاجی عبدالسلیم آغوس نےاپنے مبارکباد کے پیغام میں کہا ہے کہ میں تہہ دل سے آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ جو کوششیں کررہے ہیں، خدا آپ کے ہاتھوں سے ہی پورا کرائے۔
فلسطینی اعلیٰ حربی کمیٹی کے سیکریٹری نے اپنے پیغام میںکہا کہ ہم خود پاکستان کے مسلمانوں کی مدد سےفلسطین کی حفاظت اچھی طرح کرسکیں گے، خدا آپ کو پاکستان کی خدمت کرنے کا سالہا سال موقع دے۔
ہندوستان کے ہائی کمشنر پرکاش نے بھی مبارکباد پیش کی، اس کے علاوہ امریکا، سنگاپور، کینیڈا، ملایا، روس سے بھی اسلامی انجمنوںکے پیغام تہنیت موصول ہوئے۔
دارلخلافہ اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والی تقریبات مسجد وزیرخان میں مسلم لیگ کے زیراہتمام بعد نماز جمعہ جلسہ ہوا ، جس سے مسلم لیگی رہنما ملک فیرز خان نون بیگم تصدق حسین نے خطاب کیا۔
ملک بھر کے اسکول کالجوں میں خصوصی طور پر پروگرام رکھے گئے جس میں طلبا و طالبات نےخصوصی طورپرقائد اعظم امدادی فنڈ کےلیے رقم جمع کی گئی۔
کراچی کے اسکولوں میں جشن سالگرہ کا اہتمام تھا:
کئی اسکولوں میں وزرا شریک ہیں، اس موقع طلبہ کے سامنے دن کی مناسب سے تقریریں بھی کررہےاس موقع پر پرچم کشائی بھی کی گئی۔
دارلخلافہ میں قائم سینما گھروں میں فلم کے خصوصی شو کا اہتمام کیا گیا جس سے حاصل کی گئی رقوم نو زائیدہ مملکت میں لٹے پٹے آنے والےمہاجرین کی آبادکاری کے لیے مختص قائد اعظم امدادی فنڈ میں دی گئی۔
اس موقع پر وائی ایم سی اے گرائونڈ کراچی میں دہلی کی بہترین فٹ بال ٹیم جنا ح جیم خانہ اور کراچی کی بہترین ٹیم پورٹ ٹرسٹ کے درمیان ایک یادگار مقابلہ ہوا۔
گرائونڈ میں داخلہ بذریعہ ٹکٹ رکھا گیا ،یہاں سے حاصل رقم بھی قائد اعظم امدادی فنڈ میں دی گئی۔