سابق وزیر قانون پنجاب و رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ایک جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں 6 ماہ تک عقوبت خانے میں رکھا گیا، چھ ماہ بعد ضمانت ہوئی تو میں اسے انصاف نہیں کہتا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ چھ ماہ تک جھوٹے مقدمہ میں صعوبتیں برداشت کرنے پر مجاز اتھارٹی کو ایکشن لینا چاہیے جبکہ 15 کلو ہیروئن انہوں نے گودام سے لی ہے اور اپنے ہی لوگوں کو گواہ بنا کر پیش کیا۔
فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر اتنا بڑا نیٹ ورک تھا تواس کے دیگر لوگ کیوں نہیں پکڑے گئے؟
انہوں نے کہا کہ اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ایک مرتبہ بھی ہیروئن کا نشہ نہیں کیا جبکہ اللہ کو جان سب کو دینی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ جھوٹا کیس ڈالا گیا ہے، اسمبلی کے فلور پر بھی یہ موقف دہراؤں گا۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ میں پہلے 100 فیصد جماعت کے ساتھ کھڑا تھا، اب ہزار فیصد کھڑا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گھٹیا سیاسی انتقام کامیاب نہیں ہوگا جبکہ میرے ساتھ تفتیشی افسر کی گفتگو کی ویڈیو کیوں نہیں پیش کی؟
رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ مقدمہ جھوٹ اور فراڈ تھا، یہ ایک بے بنیاد مقدمہ تھا، میری ساکھ کو خراب کرنے کے لیے یہ سارا ڈرامہ رچایا گیا جبکہ میں نے پوری زندگی میں ایک بار بھی ہیروئن کا نشہ نہیں کیا۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر سچ کہہ رہا ہوں، جن لوگوں نے یہ جھوٹا مقدمہ مجھ پر بنایا، اللہ تعالیٰ کا قہر اور غضب نازل ہو اور اگر میں جھوٹ بول رہا ہوں تو مجھ پر اللہ تعالیٰ کا قہر اور غضب ہو۔
یہ بھی پڑھیے: رانا ثنااللہ کو ضمانت پر رہا کردیا گیا
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں اپنی جماعت اور اپنے لیڈر میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں، اس قسم کے حربے اور سیاسی انتقام کامیاب نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے ہمیں ووٹ دو، عوام کے فیصلے کو تسلیم کرو، ہم کہتے ہیں عوام کو عزت دو اور عوام کے فیصلے کو عزت دو۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ انہوں نے یہ جھوٹا کیس کیا،اللہ تعالیٰ نے ہمیں آج بھی سرخرو کیا ہے، آگے بھی کرے گا اب ہم ان ہتھکنڈوں سے رکیں گے نہیں، ہم اپنا سفر جاری رکھیں گے۔