• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2020 عوامی راج کا سال ہوگا، بلاول


پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 2020  عوامی راج اور  صاف و شفاف الیکشن کا سال ہوگا۔

لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں آج بحران ہی بحران ہے ،لوگ بےروز گار ہورہےہیں تو حکومت یہ جواب نہیں دیتی کہ کوشش کررہےہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان سیاسی یتیموں سے تو ملک اور معیشت نہیں چل رہی، سیاسی یتیم کہتے تھے، آصف زرداری باہرنہیں آئیگا، دیکھو زرداری باہر آئے، اب سیاسی یتیم گھبرا رہےہیں کہ ان کا کٹھ پتلی راج ہل رہاہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیسی سیاست ہے، کہ ایک بیٹے کواپنی والدہ کی برسی منانےسے روکا جاتاہے، ان کی کس قسم کی سیاست ہے، یہ بزدلانہ سیاست ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ راولپنڈی گواہ ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کے لیے کتنی قربانیاں دی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی گواہ ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ٹوٹے ہوئے ملک کو جوڑا ، بھٹو شہید 90ہزار جنگی قیدی، پانچ ہزار میل رقبہ دشمنوں سے واپس لائے ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ زمین بے آئین کو متفقہ اسلامی جمہوری آئین دیا، جبکہ راولپنڈی گوا ہ ہے کس نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا اور مسلم امہ کو جمع کیا اور مسئلہ کشمیر پر قوم کی آواز کون بنا۔

انہوں نے کہا کہ آپ گواہ ہیں طاقت کا سرچشمہ عوام کو بھٹو نے بنایا، جبکہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ عوامی راج ضیا الحق کو قبول نہیں تھا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ راولپنڈی کے درو دیوار بھٹو پر ہونے والے تاریخی ظلم کے گواہ ہیں اور پنڈی گواہ ہے بھٹو کی بیٹی نے والد کا پرچم تھاما۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ نے عوام کے حقوق، آواز اور آزادی کےلیے 30سال جدوجہد کی جبکہ شہید بے نظیر نے دو آمروں ، سلیکٹڈ ضیا اور سیاسی یتیموں کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی بی نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیا ، شہید بی بی نے میڈیا کو آزاد کرایا، دنیا میں پاکستان کا نام بلند کیا ۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ راولپنڈی گواہ ہے شہید بی بی نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دلوائی اور ملک دشمن قوتوں کو شہید بی بی برداشت نہیں تھیں ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اسی پنڈی کی جیل میں شہید بی بی کے شوہر کو رکھا گیا ، جبکہ بی بی خطرات کے باوجود عوام کو آزادی دلانے وطن واپس آئیں اور 27دسمبر 2007 میں بی بی نے اسی لیاقت باغ میں آخری جلسے سے خطاب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ دختر مشرق ، مسلم امہ کی پہلی وزیراعظم کو بم دھماکے میں سرعام شہید کیا گیا ، والد شہید، دونوں بیٹے شہید اور آخر میں بیٹی کو بھی شہید کردیا۔

بلاول نے کہا کہ بھٹو خاندان کو طاقت کا سرچشمہ عوام کوماننے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، کبھی آمر کے سامنے سرنہ جھکانے کی وجہ سے بھٹو خاندان کو نشانہ بنایاگیا اور ہم نے اپنے جذبات کو قابو میں رکھا، انتقام کی بات نہیں کی۔

پی پی چیئرمین نے کہاکہ ہم نے جمہوریت اور مفاہمت کی بات کی، انتقام کی نہیں اور سارے سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلے، جبکہ سلالہ کا واقعہ ہو یا ایران پاکستان گیس پائپ لائن، کسی سپر پاور کے سامنے سرنہیں جھکایا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دھرتی آج پھر پکاررہی ہے میں خطرے میں ہوں اس لیے تاریخی لیاقت باغ میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں تالہ لگ چکا، میڈیا آزاد نہیں، عدلیہ اور اٹھارویں ترمیم پر حملے ہورہےہیں جس سے وفاق ہل رہاہے ۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ دہشت گردوں کوضرور شکست ہوگی ، انتہا پسندی کی آگ پھیلی ہوئی ہے ،قبائلی عوام اپنے حقوق کےلیے احتجاج کررہےہیں۔

تازہ ترین