تہران (اے ایف پی /نیٹ نیوز)تہران کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے سے اڑنے والا یوکرین کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس کے نتیجے میں جہاز میں موجود تمام مسافر اور عملے سمیت 176 افراد سوار تھے۔
اس حادثے کی تحقیقات میں امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کو بھی مد نظر رکھا جارہا ہے۔حادثے کا شکار ہونے والی پی ایس 752پرواز کیف کی جانب جارہی تھی۔
یوکرین کے وزیر خارجہ ویدیم پریسٹاکیو نے کہا ہے کہ جہاز میں 82 ایرانی، 63 کنیڈین، جہاز کے عملے سمیت 11 یوکرینی، سویڈن کے 10، افغانستان کے 4، جبکہ برطانیہ اور جرمنی کے3،3شہری سوار تھے۔
طیارہ یوکرین کی قومی فضائی کمپنی کا تھا اور تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جا رہا تھا۔ پروازوں کا جائزہ لینے والی ویب سائٹس کے مطابق یوکرین انٹرنیشنل ائیرلائنز کا بوئنگ 737 طیارہ ایران کے مقامی وقت کے مطابق صبح 6.12 پر روانہ ہوا تھا اور محض آٹھ منٹ کے بعد گر گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق کے مطابق ایران میں یوکرین کے سفارت خانے نے کہا ہے کہ حادثہ تکنیکی خرابی کی بنا پر پیش آیا ہے اور اس کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔
حادثے کے بعد تہران میں موجود یوکرینی سفارت خانے نے یوکرین کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر لکھا ہے ’ابتدائی معلومات کے مطابق جہاز انجن میں تکنیکی خرابی کے باعث تباہ ہوا۔ اس وقت کسی دہشتگرد حملے کے امکان کو رد کر دیا گیا ہے۔