• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریہانا...گلوکاری کے بعد کاروباری دنیا میں بھی آگے

فیشن کی دنیا میں نت نئے ٹرینڈز متعارف کروانے والی فیشن آئیکون ریہانا کا 2018ء میں منعقد کردہ فیشن شو صرف رن وے پر مشتمل نہیں تھا بلکہ یہ بہت ساری پرفارمنسز، میوزکل کنسرٹ اور کیٹ واک پر مشتمل ایک یادگار پروگرام تھا، جس میںSavage X Fentyٹرینڈ والے لباس میں ملبوس ڈانسرز کے ساتھ ریہانا نے اینٹری دی اور وہاں موجود حاظرین کو ششدر کردیا۔ حاظرین میں موجود ہر رنگ و نسل کے لوگوں نے ریہانا کی فیشن لائن کو بہت سراہا کیونکہ یہاں بھی اسٹار پاور کی کمی نہیں تھی۔

ریہانا اپنے 10 سالہ کیریئر میں سولو سنگر کی حیثیت سے’بل بورڈہاٹ 100‘ چارٹ پر 14مرتبہ اپنا نام سب سے اوپر درج کرواچکی ہیں۔ وہ یہ سنگ میل عبور کرنے والی نہ صرف تیزترین بلکہ کم عمر ترین گلوکارہ ہیں۔ اب تک ریہانا کی 5کروڑ40لاکھ میوزک البم اور 2ارب سے زائد ٹریک فروخت ہوچکے ہیں۔ اس طرح وہ آل ٹائم بیسٹ سیلنگ ڈیجیٹل آرٹسٹ کی حقدار ٹھہری ہیں۔

اپنی بے مثال کارکردگی پر باصلاحیت ریہانا متعدد انعامات حاصل کرچکی ہیں، جن میں پانچ امریکی میوزک ایوارڈ، اٹھارہ بلبورڈ میوزک ایوارڈ، دو برٹ ایوارڈ اورآٹھ گریمی ایوارڈ شامل ہیں۔ 2012ء میں امریکی رسالے ٹائم میگزین نے انھیں دنیا کی ایک متاثر کن شخصیت قرار دیا۔ اسی سال ریہانا کو چوتھی طاقتور ترین شخصیت بھی قرار دیا گیا۔ 

معروف امریکی جریدے فوربز کے مطابق، مئی2011ء اور مئی 2012ء کے درمیان ریہانا نے 5 کروڑ 30لاکھ امریکی ڈالر آمدنی حاصل کی۔ فوربز کا کہنا ہے کہ بارباڈوس کی ملکۂ موسیقی کے پاس 600ملین ڈالر سے زائد مالیت کے اثاثے ہیں اور وہ اس دوڑ میں اپنے سے کئی برس زیادہ تجربہ رکھنے والی میڈونا اور بیونسے کو پیچھے چھوڑ چکی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ریہانا کے فیشن اور کاسمیٹک بزنس کا تخمینہ500ملین ڈالر سے زائد ہے۔

ریہاناکا آخری میوزک البم 2016ء میں آیا تھا، اس کےبعد سے وہ فیشن اور کاسمیٹکس کی دنیا میں مگن ہوگئی ہیں مگر ان کے مداح آج بھی ان کے نئے میوزک البم کے انتظار میں ہیں۔ 

تاہم ریہانا کا کئی بار یہ بیان سامنے آچکا ہے کہ وہ فیشن اور کاسمیٹک بزنس پر مزید توجہ دیں گی، لہٰذا ان کے مداحوں کو کچھ عرصہ مزید انتظار کرنا پڑے گا۔ ریہانا کے مطابق وہ اپنے نئے میوزک البم ’نیوی‘ پر کام کررہی ہیں اور اس البم کے ویڈیوز میں خوبصورت اور سلم دکھائی دینے کیلئے وہ ڈائٹنگ کے ساتھ جِم بھی جارہی ہیں۔

روبِن ریہانا فینٹی20فروری 1988ء کو سینٹ مائیکل ، بارباڈوس میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ مونیکاایک اکائونٹنٹ اور والد ویئر ہائوس سپر وائزر تھے۔ ریہانا کے دو سگے بھائی، دو سوتیلی بہنیں اور ایک سوتیلا بھائی ہے۔ والد کی منشیات کی عادت کی وجہ سے ریہانا کا بچپن بے چارگی میں گزرا اور وہ بری طرح متاثر ہوا۔ 

بچپن میں ریہانا کو سر میں شدید درد رہتا تھا اور وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں رہیں۔ خوش قسمتی سےریہانا برین ٹیومر کا شکار ہونے سے بچ گئیں۔ ریہانا نے سات سال کی عمر میں گنگنانا شروع کردیا تھا جبکہ پرائمری تعلیم کے حصول میں ان کو ویسٹ انڈیز کے معروف کرکٹرز کرس جارڈن اور کارلوس بریتھ ویٹ کا تعاون حاصل رہا۔

ریہانا پاپ آئیکون میڈونا سے بہت متاثر ہیں اور وہ ’بلیک میڈونا‘ بننا چاہتی تھیں۔ اسی لیے ریہانا کے ابتدائی کیریئر پر میڈونا کی چھاپ نظر آتی ہے۔ اس کے بعد ریہانا ماریہہ کیرے کا نام لیتی ہیں ۔ وہ جب ہائی اسکول میں پڑھ رہی تھیں تو ماریہہ کیرے کا گانا ’’ ہیرو‘‘ ان کے دل یں گھر کرگیا۔ ریہانانے اعتراف کیا کہ ماریہہ کے ایک گانے ’’ وژن آف لَو‘‘ نے انھیں میوزک انڈسٹر ی میں آنے کیلئے بہت مہمیز کیا۔

2012ء میں ریہانا نے اپنے ساتویں اسٹوڈیو البم کی ریلیز کے موقع پر بوئنگ 777پر سفر کرتے ہوئے 7 دن میں 7 ممالک میں پرفارم کیا اور اس سال ان کا یہ البم نمبر ون ٹھہرا۔

امریکا منتقل ہونے کے صرف دو سال بعد ہی 18سال کی عمر میں ریہانا نے Believe فاؤنڈیشن قائم کی، جس کے تحت وہ شدید بیمار یا خطرناک بیماریوں میں مبتلا بچوں کی مدد کرتی تھیںجبکہ اس سے قبل انھوں نے اپنے ’گرانڈ پیرنٹس‘ کے نام پر ’کلارا لائیونیل فاؤنڈیشن‘ کی بنیاد رکھی تھی۔اسی سال ریہانا نےاس فاؤنڈیشن کےتوسط سے بین الاقوامی ایڈووکیسی گروپ ’گلوبل سٹیزن‘ اور ’گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن‘ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، جس کے تحت انھوں نے دنیا کے غریب ترین ممالک میں بچوں بالخصوص لڑکیوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ 

وہ یونیسف کے پروجیکٹ Tap کی سفیربھی رہ چکی ہیں، جس کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے پیسے اکٹھے کیے جاتے ہیں۔ ریہانانےکوئین ایلزبتھ ہسپتال برج ٹاؤن، بارباڈوس میں جدید ترین سینٹر برائے اونکالوجی اینڈ نیوکلیئر میڈیسن تعمیر کروایا ہے، جہاں چھاتی کے سرطان کی تشخیص اور علاج کیا جاتا ہے۔ ان ہی خدمات پر ریہانا کو ہارورڈ یونیورسٹی کے Humanitarian of the Year ایوارڈ سےبھی نوازا گیا۔

تازہ ترین