مسلم لیگ نون کے رہنما، رکنِ قومی اسمبلی اور سابق وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللّٰہ نے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سکون قبر میں ملتا ہے، تو کیا وہ سکون کے لیے پوری قوم کو قبر میں بھیجنا چاہتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس صرف ایک ہی پالیسی ہے جو انتقام کی پالیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این حکومتی انتقامی کارروائیوں کی پُر زور مذمت کرتی ہے، ہم ووٹ کو عزت دو اور سویلین بالادستی کے نعروں کے ساتھ کھڑے ہیں، ڈویژنل سطح پر تنظیم سازی مکمل کرلی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹے مقدمہ بنایا گیا، الزامات بےبنیاد ثابت ہوئے، ثابت ہو گیا ہے کہ حق کی فتح ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: رانا ثناء 3 فروری کو پھر نیب میں طلب
انہوں نے کہا کہ حکومت کیا کر رہی ہے سب کو معلوم ہے، ان ہاؤس تبدیلی الیکشن کے ذریعے آنی چاہیے، شہباز شریف کا کڑا احتساب ہو رہا ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ موجوہ حکومت کو کل 5 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے، متفقہ وزیرِ اعظم آئے، جس کے بعد الیکٹورل ریفارمز لائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپنے کیس کے حقائق کو سامنے رکھا، نواز شریف واپس آئیں گے اور اپنے بیانیے کو آگے بڑھائیں گے۔
رہنما نون لیگ نے کہا کہ مریم نواز بیمار والد کی تیماداری کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتی ہیں، مریم نواز ملک سے باہر گئیں تو وہ 6 ہفتوں میں واپس آجائیں گی۔
یہ بھی پڑھیئے: جھوٹے مقدمے پر حکومت ننگی ہو رہی ہے، رانا ثناء اللّٰہ
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ہوئی جس پر مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی نے حمایت کی، مولانا فضل الرحمٰن نے بھی مدتِ ملازمت معاملے کی حمایت کی۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت پر کسی کو اعتراض نہیں، البتہ طریقہ کار پر اعتراض ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا کہا لیکن آج ووٹ کہہ رہا ہے مجھے عزت دو، حکومتی اتحادیوں کی عجیب صورتِ حال ہے۔
نون لیگی رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اتفاقِ رائے سے نیا وزیرِ اعظم آنا چاہیے، ان لوگوں کو فارغ کیا جائے اور نئے لوگ لائے جائیں۔