• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھوٹے مقدمے پر حکومت ننگی ہو رہی ہے، رانا ثناء اللّٰہ

رانا ثناء اللّٰہ کی کمرۂ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو


مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کہتے ہیں کہ فرد جرم تب تک وصول نہیں کریں گے جب تک ویڈیو پیش نہیں کی جائے گی، جھوٹے مقدمے پر حکومت ننگی ہو رہی ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ اپنے خلاف کیس کی سماعت کے موقع پر لاہور کی انسدادِ منشیات عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر کمرۂ عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو عدالت میں داخلے سے روک دیا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کمرۂ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں بھی میڈیا پر پابندی نہیں ہے، منشیات عدالت نے نہیں انتظامیہ نے پابندی عائد کی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: اثاثہ جات انکوائری میں رانا ثناء کی طلبی کی مذمت

انہوں نے کہا کہ یہ کیس کے اصل حقائق عوام کے سامنے نہیں آنے دینا چاہتے، کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، جھوٹے مقدمے پر حکومت ننگی ہو رہی ہے، فردِ جرم تب تک وصول نہیں کریں گے جب تک ویڈیو پیش نہیں کی جائے گی۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عدالت میں ویڈیو کے لیے درخواست دائر کی ہے، یہ کیس ویڈیو سامنے آنے تک نہیں چل سکتا، کہتے تھے کہ ویڈیو وزیرِ اعظم کو بھی دکھائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا محاصرہ کر کے کسی کو اندر نہیں جانے دیا جا رہا، جب تک اوپن ٹرائل نہیں ہو گا کارروائی آگے نہیں چلنے دیں گے۔

رہنما مسلم لیگ نون نے کہا کہ میڈیا کو عدالت کی ہر چیز رپورٹ کرنے کا اختیار اور حق حاصل ہے، میاں نواز شریف نے خط یا مسیج بھیجا ہے اس میں سیاسی جماعتوں کی عزت ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: رانا ثناء نیب کے سامنے پیش

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا پیغام جمہوری ہے، پارلیمانی پروسیجر کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے، جلد بازی کسی کے لیے بھی بہتر نہیں ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ نیب نے پیدا ہونے سے اب تک کی تمام معلومات مانگی ہیں، اس کے لیے کم از کم ایک مہینہ درکار ہے، لیکن انہوں نے 2 ہفتے میں تفصیلات جمع کروانے کے لیے کہا ہے۔

لاہور کی انسدادِ منشیات عدالت کے جج شاکر حسن نے رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

عدالت میں آج رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف فردِ جرم عائد نہ کی جا سکی، جبکہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے ضمنی چالان عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے، رانا ثناء کے وکلاء کو چالان کی کاپیاں بھی تقسیم کی جا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: رانا ثناء اللّٰہ کی اہلِ خانہ سمیت مریم نواز سے ملاقات

دورانِ سماعت رانا ثناءاللّٰہ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے فردِ جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کی۔

عدالت نے کیس کی سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر تے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ کو اگلی سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثناء اللّٰہ کو گزشتہ برس یکم جولائی کو موٹر وے پر ناکہ لگا کر گرفتار کیا تھا اور ان پرمنشیات کی برآمدگی کا الزام عائد کیا تھا۔

رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف سی این ایس اے 1997ء کی دفعات 9 سی، 15 اور 17 کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: 6 ماہ بعد ضمانت کو انصاف نہیں سمجھتا، رانا ثناء اللّٰہ

نون لیگی رہنما رانا ثناء اللّٰہ لاہور ہائی کورٹ سے 24 دسمبر کو ضمانت منظور ہونے پر رہا ہوئے تھے، وہ اس کیس میں تقریباً 6 ماہ جیل میں قید رہے ۔

تازہ ترین