• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم جاسوس ہیں: اٹارنی جنرل

سپریم کورٹ آف پاکستان میں کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی رہائی کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایک جاسوس ہیں، ان کے خلاف ابھی تحقیقات چل رہی ہیں، ان کے پیچھے پورا ایک نیٹ ورک ہے جس میں متعدد لوگوں کی گرفتاریاں ہونی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کرنل انعام کی حراست غیر قانونی قرار

سپریم کورٹ آف پاکستان میں کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی رہائی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، جس کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت میں سربمہر رپورٹ جمع کروائی۔

جسٹس مشیر عالم نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ یہ کیس کس وجہ سے قائم کیا گیا یہ بتائیں؟

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ لیپ ٹاپ کے اندر بہت سا مواد ملا ہے۔

جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ کوئی وجہ تو ہوگی گرفتاری کی؟ قانون کے مطابق گرفتاری کی وجوہات بتانا لازم ہے۔

جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیمبر میں سماعت کر لیں میں سب بتانے کو تیار ہوں۔

جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ہم جرم کی نوعیت دیکھنا چاہ رہے ہیں۔

یہ بھی دیکھئے:وزارتِ دفاع کا کرنل انعام کو تحویل میں لینے کا اعتراف


اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ انعام الرحیم کے پاس سیکیورٹی اداروں اور دیگر حساس نوعیت کی معلومات تھیں۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے ان سے پوچھا کہ آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ ان کے پاس معلومات ہیں جو انہوں نے دشمن سے شیئر کیں؟ آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایک جاسوس ہیں؟

اٹارنی جنرل نے انہیں جواب دیا کہ جی! کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایک جاسوس ہیں، ان کے خلاف ابھی تحقیقات چل رہی ہیں، ان کے پیچھے پورا ایک نیٹ ورک ہے جس میں متعدد لوگوں کی گرفتاریاں ہونی ہیں۔

جسٹس مشیر عالم نے سوال کیا کہ تحقیقات کس مقام پر پہنچ چکی ہیں؟

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں کورٹ مارشل سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا، جب تحقیقات مکمل ہوں گی تو کرنل ریٹائرڈ انعام کے پاس تمام حقوق ہوں گے۔

تازہ ترین