• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا اتحادیوں کو منانے کا مشن جاری


حکومت کا اتحادیوں کو منانے کا مشن جاری ہے، گریند ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کو ترقیاتی فنڈز جلد دینے اور سندھ سے متعلق فیصلوں پر اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کرا دی۔

حکومتی ٹیم نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل سے آئندہ دو ہفتوں میں مزید 500 لاپتہ افراد بازیاب کرانے کا وعدہ کردیا۔ گوادر میں بلوچ مزدوروں کا بڑا حصہ رکھنے، غیر مقامی افراد کے شناختی کارڈ پر گوادر کا مستقل پتہ نہ لکھنے اور ووٹ کا حق نہ دینے کی شرائط کے حوالے سے قانون سازی کی یقین دہانی بھی کرا دی۔

 حکومتی مذاکراتی ٹیم کے اتحادی جماعت جی ڈی اے اور بی این پی مینگل کے وفود سے مذاکرات ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اتحادیوں کو منانے کے مشن میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں جی ڈی اے کے وفد نے جہانگیر ترین کی سربراہی میں ملنے والی حکومتی ٹیم سے شکوہ کیا کہ ترقیاتی فنڈز دیے جارہے ہیں اور نہ ہی سندھ کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں پر اعتماد میں لیا جاتا ہے۔

حکومتی کمیٹی نے یقین دہانی کرائی کہ ترقیاتی فنڈز جلد دے دیے جائیں گے اور باقی شکایات بھی دور کی جائیں گی۔

جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ حکومت اور جی ڈی اے میں اب کوئی معاملہ حل طلب نہیں رہ گیا، جی ڈی اے پہلے بھی حکومت کا اہم حصہ تھی اور آئندہ بھی ہماری اتحادی رہے گی۔

حکومتی ٹیم نے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی قیادت میں بی این پی مینگل کے وفد سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور 6 نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات کیے۔

حکومتی ٹیم نے بی این پی مینگل کے رہنماؤں سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران حکومتی ٹیم نے اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل کے وفد نے لاپتہ افراد کی بازیابی، گوادر میں 95 فیصد لیبر اور 50 فیصد اسکلڈ لیبر بلوچستان سے لینے، گودار میں غیر مقامی افراد کے شناختی کارڈ پر گوادر کا مستقل پتہ درج نہ کرنے اور ووٹ کا حق نہ دینے کے مطالبات پیش کیے۔

ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم نے کہا کہ گزشتہ10 دن کے دوران 42 لاپتہ افراد بازیاب ہوئے، آئندہ دو ہفتوں میں مزید 500 سے زائد لاپتہ افراد کو بازیاب کرالیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم نے بی این پی مینگل کے وفد کو یہ یقین بھی دلایا کہ گوادر میں بلوچ لیبر اور غیر مقامی افراد کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی، دونوں جماعتوں کے قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جائے گی جو قانون سازی کے امور اور گوادر پورٹ آرڈیننس2002 کا جلد جائزہ لے گی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں بی این پی مینگل کے وفد نے عزم ظاہر کیا کہ ان کی جماعت کا حکومت کے ساتھ اتحاد جاری رہے گا۔

تازہ ترین