• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مکان چھوٹا ہو یا بڑا، تعمیراتی ڈھانچے کے حوالے سے کئی چیزیں اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 80گز،120یا 200گز کے مکان میں ہمیں کئی چیزوں کا خیال رکھنا پڑتاہے۔ سب سے اہم نکتہ چھت کی بلندی ہے، جسے قد کے لحاظ سے اتنا بلند ہونا چاہیے کہ آپ کمرے میں لکڑی یا المونیم ڈیک سے ایسا گوشہ عافیت بنا سکیں جو آپ کو شور سے محفوظ پناہ گاہ دے سکے۔ 

ساتھ ہی کمرے کی کشادگی کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کے وقت بلٹ اِن الماریاں بنوالیں۔ یہی اطلاق بجلی کے نظام پر ہوتا ہے۔حال اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے روشنی کا ایسا انتظام ایسا رکھیں کہ اگر مزید بجلی کے کنکشن کی ضرورت ہو تو وہ کنسیلڈ وائرنگ کی صورت میں پہلے ہی موجود ہو۔

خمیدہ تعمیراتی ڈیزائن

کسی بھی مکان کی خوبصورتی کا تعلق اس کے تعمیراتی ڈیزائن سے ہوتا ہے۔ آپ سونے، کھانے، مہمانوں کے کمرے، باورچی خانے، غسل خانے، اسٹور روم، چھت اور دیواروں کو کس طرح بنواتے ہیں کہ مکان کے چاروں اطراف روشنی و ہوا کا گزر آسان ہو۔ اس کے لیے مکان کی تعمیر کے پہلے دن ہی چار دیواری کھینچ کر اس کے چاروں اطراف کھجور اور ناریل کے ایسے درخت لگائیں جن کی اٹھان سیدھی ہو۔ 

اس کے بعد عین ناپ کے تحت پلاٹ کے درمیان اپنا تعمیراتی ڈھانچہ استوار کرتے ہوئے ایسا لے آؤٹ بنائیں کہ ہر کمرے کے کونوں پر المونیم یا لکڑی کی جالی دار کھڑکیاں اس طرح لگی ہوں کہ چاروں اطراف درختوں کے دائرے میں موجود آپ کے مکان میں ہوا کا گزر بے روک ٹوک ہوسکے اور کھلا آسمان نظر آئے۔ 

درختوں کے لیے اگر جگہ نہ بھی ہو تو یہ آپ کا واکنگ ٹریک ہونا چاہیے، جسے ہری گھاس سے سجایا جاسکتا ہے۔ علی الصبح جب ننگے پاؤں آپ شبنم سے بھیگی گھاس پر چلیں گے تو بیماری قریب بھی نہیں پھٹکے گی۔آپ کے تعمیراتی ڈیزائن کی ساخت مربع(Square) صورت ہونی چاہیے، اس طرح آپ کمرے کے اوپر کمرے کو خمیدہ شکل دے کر ایک سے زائد ڈیک نکال سکتے ہیں۔ جدید تعمیرات میں جیومیٹریکل اشکال کے یہ خمیدہ ڈیزائن مقبولیت پا رہے ہیں۔

اگر آپ عمارت کی بلندی کو بھول بھلیوں کی طرح اوپر کی جانب بڑھائیں گے تو یہ ابھرواں و خمیدہ ڈیزائن دیکھنے والوں کے لیے دیدہ زیب اور قابلِ تقلید ہوگا۔ اپنے مکان کا ڈیزائن تیار کرتے وقت پہلے بیرونی دائرے کا لے آؤٹ بنائیں، اس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ حدود کیا ہیں۔ اس کے بعد تعمیراتی ڈیزائن بناتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ دونوں اطراف پڑوسیوں کے مکانات کی طرف آپ کے باورچی خانے کا دھواں نہیں جانا چاہیے۔ دھویں کی نکاسی کے لیے الگ سے ڈیک کی گنجائش نکالیں کہ وہ چھت سے گزر کر کھلے آسمان میں بکھر جائے۔

مکعب طرزِ تعمیر

محدود جگہ پر کشادگی لانے میں مکعب(Cube)طرزِ تعمیر بہتر انداز میں کام کرتی ہے کیونکہ اس کے تحت آپ بنیادی ڈھانچے سے عمارت کی منازل کو کشادہ کرنے کے لیے کئی ڈیزائن حاصل کرسکتے ہیں۔ سطح سے اوپر اس کے کونے کشادہ ہوتے جاتے ہیں، ساتھ ہی خمیدہ جگہوں کے لیے اسٹور روم اور الماریوں کے لیے بہت گنجائش نکل آتی ہے، جہاں آپ اپنے تخلیقی ذہن سے آرائش کرسکتے ہیں۔ 

دنیا بھر میں مکعب طرزِ تعمیر پروان چڑھ رہی ہے، ساتھ ہی چھوٹے مکانات کو انوکھا بنانے کے لیے کئی چیزوں کی اشکال پر حیرت انگیز عمارات اور مکانات بنائے جارہے ہیں۔ اس کی ایک مثال کشتی کی شکل میں مائیکرو ڈیزائن پربنایا جانے والا سڈنی موئبیس ہاؤس(Sydney Moebius House)ہے، جو دیکھنے والوں کو عالیشان کشتی کا سماں دیتا ہے اور ایسے لگتا ہے جیسے وہ چلنے کیلئے پر تول رہی ہے لیکن قریب آنے پر پتہ چلتا ہے کہ یہ تو ایک گھر ہے۔ 

اسی طرح انوکھے اشکال والی مکعب نما تعمیرات چھوٹے گھروں کو نہ صرف کشادہ بناسکتی ہیں بلکہ بیٹھے بٹھائے انھیں دنیا کے حیرت انگیز چھوٹے مکانات کی فہرست میں بھی لا کھڑا کرسکتی ہیں۔ اگر آپ ادیب نہیں بھی ہیں مگر آپ کا گھر کتابی شکل کا ہے تو یہ آپ کے ادبی ذوق کی منہ بولتی تصویر ہوگا۔ اگر اپنے گھروندے کو فاختہ کی ساخت میں ڈھالیں گےتو امن کے پیامبر کہلائیں گے لیکن ایسے ڈیزائن بنانا آسان نہیں۔

مثلث نما تعمیرات

اہرامِ مصر کی تعمیرات و پائیداری کے حوالے سے یہ مصدقہ تحقیق سامنے آئی ہے کہ تکونی عمارات میں موجود مکین اور اشیا سدابہار رہتی ہیں اور ان میں بوسیدگی نہیں ہوتی۔ چھوٹے مکانات کی تعمیر میں تکون کے تین زاویے وہ طلسمی اثر رکھتے ہیں،جن کےگواہ مصر اور یوکتان کے اہرام ہیں۔ اسی قدیم دانش کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر کے ماہرین تعمیرات تکونی مکانات کو صحت و توانائی کا ضامن قرار دے رہے ہیں۔

مثلث نما رہائشی تعمیراتی ڈیزائن میں بسنے والوں میں طاقتور توانائی کا اضافہ ہوتا ہے۔ یہ مکانات تخلیقی صلاحیتوں اور تخیلات کو جلا بخشتے اور زندگی کے مثبت رخ کو روشن کرتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس کم جگہ ہے تو اسے آپ تکونی طرزِ تعمیر سے منزل بہ منزل کشادہ کر سکتے ہیں۔

تازہ ترین