• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2019ء ٗ خیبر پختونخوا کئی معروف ادباء ٗشعراء دانشوروں سے محروم ہوگیا

پشاور ( احتشام طورو ٗوقائع نگار )2019ء میں خیبر پختونخوا کئی معروف ادباء ٗشعراء دانشوروں سے محروم ہوگیا ان شخصیات کی پشتو ٗاردو او ر ہندکو ادب کیلئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں انہوں نے زندگی کا زیادہ عرصہ پشتو ٗاردو اور ہندکو ادب کے فروغ اور ترقی کیلئے وقف کررکھاتھا در جنوں کتابوں کے مصنف، صدارتی ایوارڈ یافتہ ادیب وشعراء بھی اس میں شامل تھےاکثریت پشتو اردو اور ہندکو زبان میں اکیڈمی کی حیثیت رکھتے تھے ممتاز محقق،نقاد، ماہر خوشحالیات ، ماہر تعلیم ، مترجم، شاعر اور ادیب ڈاکٹر اقبال نسیم خٹک 76سال کی عمر میں یکم جنوری 2019 ء اس جہان فانی سے کوچ کرگئے مرحوم 12 دسمبر 1942ء کو عیسک چونترہ کرک میں پیدا ہوئے مرحوم کو پشتو کے علاوہ اردو اور انگریزی زبانوں پر مکمل عبور حاصل تھی مرحوم نے 12معیاری کتب تصنیف کیں اور 100ریسرچ پیپرز لکھے ہیں مرحوم کو پشتو ادب کے پہلے ڈاکٹر کا اعزاز بھی حاصل ہے - ڈاکٹر نسیم خٹک مرحوم کو پشتو ادب کا لقمان حکیم کہا جاتا ہے مردان سے تعلق رکھنے والے شاعر فرمان علی ظہیر63 سال کی عمر میں 18جنوری 2019ء کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے مرحوم فرمان علی ظہیر 1956ء کو مایار مردان میں پیدا ہوئے تھے پشتو زبان کے معروف ترقی پسند شاعر ادیب ، اشرف غمگین 27 جنوری 2019ء 73 سال کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کرگئے اشرف غمگین چارسدہ کے علاقہ پڑانگو کلی میں 1946 ء کو ایک علمی گھرانے میں بہادر خان کے ہاں پیدا ہوئے مرحوم کا شمار ہشتنغر ادبی ٹولنہ کے بانیوں میں سے تھا مرحوم نے اپنی زندگی میں آٹھ کتابیں چھاپی ہیں اشرف غمگین نثر اور نظم میں یکساں مقبول تھے بٹگرام سے تعلق رکھنے والے پشتو ادب کے مشہور شاعر زرین پریشان 11مارچ 2019ء کو 69 سال کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کرگئے زرین پریشان 5 جنوری 1950ء کو پیدا ہوئے تھے انہوں نے پشتو زبان میں شاعری کی اور انکی پانچ کتابیں چھپ چکی ہیں جبکہ انکی ایک کتاب کلیات پری شان انکی زندگی میں نہیں چھپ سکی اور اب انہیں شائع کیا جارہا ہے معروف شاعر قمرصحرائی کے مطابق مرحوم زرین پریشان ادبی تاریخ کی ایک قابل تقلید شخصیت اورغیر متزلزل عزم کے پیکر تھے ، مرحوم کی شاعری مظلوم اور محکوم انسانوں کے حقوق کی توانا آواز اور ترجمان تھی اور ان کی رحلت سے پاکستان ترقی پسند تحریک ایک مخلص لکھاری سے محروم ہوگئی ہے ، مرحوم جداگانہ رنگ اور منفرد لب ولہجے کے شاعر تھے،ان کی شاعری مظلوم انسانوں کی جدوجہد کے لیے رہنمائی کاکام کرتی رہے گی اور زبان و ادب کے فروغ کے لیے ان کی ادبی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی شبقدر سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر شمشاد غمگین 73سال کی عمر میں 17 مارچ 2019ء کو وفات پاگئے مرحوم شمشاد غمگین 1956ء کو پیدا ہوئے انکا شمار بھی پشتو کے بہترین شاعروں میں ہوتا ہے انہوں نے کئی کتابیں لکھی ہیںپختونخوا کی ایک قدآور ادبی شخصیت اور قادرالکلام شاعر عبدالوہاب دستی 23اپریل2019ء کو 86برس کی عمر میں وفات پاگئے ضلع مردان کے علاقہ سودھم کے کھٹہ خٹ کے سریخ لوہاران گاؤں میں 1933ء کو پیدا ہوئے تھےآپ کا بہت اہم اور قومی وملی خدمت میں 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے موقع پر 61کے قریب ملی نغمے لکھنا شامل ہے جنہیں اپنے وقت کے مایہ ناز پشتو گلوکاروں گل نار بیگم، احمد خان، رفیق شنواری اور کشور سلطان نے اپنی مدھر آوازوں میں پیش کیا تھا۔عبدالوہاب مرحوم اپنے تخلص دستی (فی البدیہہ، سمدلاسہ) کی طرح اسم بامسمی یعنی فی البدیہہ شاعر تھے عبدالوہاب دستی کی پچاس کتابیں اشاعت پذیر ہو چکی ہیں جبکہ باقی بیس پچیس کتب طباعت کے مراحل سے گزرنے کیلئے پشتو اکیڈمی پشاور یونیورسٹی کے کسی علم دوست محقق کی نظرکرم کی منتظر ہیںاپنے دور میں پختونخوا کا بہت کم معروف گلوکار ہوگا جس نے دستی صاحب کا کلام نہ گایا ہو،آپ نے پشتو نثر میں بہادرہ پیغلہ اور مشہور لطیفے لکھ کر پشتو ادب پر احسان کیا ہےپشاور سے تعلق رکھنے والے معروف ہندکو شاعر ساجد سرحدی 25اپریل جمعرات کے روز 83 سال کی عمر میں وفات پاگئے وہ جھنڈا بازار کریمپورہ میں رہائش پذیر تھے وہ 1936ء کو پشاو میں پیدا ہوئے وہ شاعر پشاور کے نام سے مشہور تھے ساجد سرحدی نے زندگی کو بہت قریب سے دیکھا اور اس کی منظرکشی اپنی حرفیوں کے علاوہ غزل ونظم میں بھی کرتا رہا، لتھڑے ہوئے کاغذوں پر رقم کی ہوئی اس کی شاعری ہی اس کی جمع پونجی تھی، جس پر وہ نازاں ورخشاں تھا، پبلشنگ اداروں نے متعدد بار ان کے مجموعۂ کلام کو شائع کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا اور کوشش بھی، لیکن جانے کیوں وہ اس بات پر آمادہ نہیں ہوئے، معروف شاعر ساجد سرحدی ایک منفرد انداز کے شاعر تھےہندکو شاعری میں ساجد سرحدی کا انداز منفرد اور جداگانہ تھا معروف ترقی پسند شاعر وادیب تاج محمد امر 67 سال کی عمر میں 26اپریل 2019 انتقال کرگئے مرحوم تاج محمد امر 1952ء میں پشاور کے نواحی گائوں سفید سنگ میں پیدا ہوئے تھےاور بعد میں اسکی فیملی گلبرگ پشاور منتقل ہوئی انکی دو کتابیں مارکیٹ میں آچکی ہیں تاہم تین کتابیں شائع نہیں ہوسکی اور وہ اس فانی دنیا سے کوچ کرگئےپشتو کی جدید شاعری کو فروغ دینے میں تاج محمد امر کے کردار کو کسی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا انہوں نے مراد شنواری اور سلطان محمد صابر جیسی عظیم ادبی شخصیات کے ساتھ ملکر پشتو غزل نئی جہتوں سے استنا کیا۔مرحوم تاج امر کی مسحور کن شاعری کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گااردو اور ہندکو زبان کے معروف شاعر ادیب اور محقق اور اباسین آرٹس کونسل کی مجلس عاملہ کے سینیئر رکن ایم اسماعیل اعوان81 سال کی عمر میں 20مئی 2019ء کوانتقال کرگئے ایم اسماعیل خان 12 دسمبر 1938ء کو پشاو ر میں پیدا ہوئے تھےاور اسلامیہ کالج پشاور سے گریجویشن کی ان کی ساری کتب ایوارڈ یافتہ ہیں جن میں احمد علی سائیں نامی کتاب نے ان کو عالمگیر شہرت عطا کی۔دوسرا کارنامہ ان کی اردو اور ہندکو دونوں زبانوں میں شائع ہونے والی کتاب قرآنی معجزہ اور 19 کا عدد ہے۔اسی طرح ان کی کتاب انجروت اور میری ہندکو کو بھی خوب پزیرائی ملی اور بہترین کتب کا انعام ملا۔وہ ایک درد مند دل رکھنے والے شخص تھے وہ ایک ملنسار شخصیت کے مالک تھے مردان سے تعلق رکھنے والے غزل کے معروف شاعر بشیر زار 14جولائی 2019ء کو وفات پاگئے مرحوم کا شمار غزل کے معروف شعراء میں ہوتا ہے کرک سے تعلق رکھنے والی معروف شاعرہ، ادیب و دانشور الف جان خٹک 14 ستمبر2019ء کو 88 سال کی عمر میں وفات پاگئیں مر حومہ الف جان خٹک 1931ء کو احمد ی بانڈہ کرک میں پیدا ہوئی تھیں مرحومہ نے گھر میں آٹھویں تک ٹیوشن کے ذریعے تعلیم حاصل کی بعد میں میٹرک کرکے پھر اردو اور پشتو میں پرائیوٹ امیدوار کی حیثیت سے ماسٹر کیا انکے والد انکی تعلیم کے خلاف تھے تاہم بھائیوں کی مدد سے انہوں نے تعلیم حاصل کی مرحومہ الف جان خٹک نے اپنی شاعری کے ذریعے خدائی خدمتگاروں کو نیا جوش و جذبہ دیا اورخواتین خدائی خدمتگاروں میں نئی روح پھونکی مرحومہ نے اپنی شاعری اور نثر کے ذریعے خواتین میں انکے حقوق کے حوالے سے شعور دیا لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر اخونزادہ احسان باچا خوگلن 21 ستمبر 2019 ء کو 68 سال کی عمر میں وفات پاگئے مرحوم 6 مئی 1951ء کو معیار جندول لوئر دیر میں پیدا ہوئے تھے مرحوم کے دو شاعری مجموعے چھپ چکے ہیں معالج ٗکالم نگار،ریڈیوٹی وی اوردیگر تقریبات کے میزبان اورگندھاراہندکو بورڈکے وائس چیئرمین ڈاکٹرصلاح الدین 25اکتوبر 2019ء جمعہ کے روز56 سال کی عمر میں انتقال کرگئے مرحو م 1963ء کو پیدا ہوئے تھے،ڈاکٹرصلاح الدین پشاورمیںادبی اورسماجی تقریبات کی جان سمجھے جاتے اورجس تقریب میںوہ موجودہوتے میزبانی بھی وہی کرتے۔ڈاکٹرصلاح الدین ایک نہایت نفیس،ملنسار،محنتی اورخاکسارطبعیت کے مالک تھے۔ہندکوزبان و ادب کی ترقی اور ترویج کیلئے انہوںنے بڑی گراں قدر اور ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیںپشتو زبان کے ممتاز صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر ، ادیب کئی کتابوں کے مصنف اور نغمہ نگار غازی سیال 27نومبر 2019 کو 86سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ مرحوم 1933ء میں پیدا ہوئے تھے غازی سیال پشتو نغمہ نگاری میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے تھے مرحوم نے 18 کتابیں لکھیں اسی طرح 50 سے زائد کلاسیکل پشتو فلموں کی کہانیاں لکھیں انہوں نے افسانوں کی کتاب بھی لکھی ہیں جبکہ کئی ناول بھی تحریر کرچکے ہیں 2005ء میں غازی سیال کو صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیاتھا لکی مروت کے مقامی شیعہ رہنما اور ایوارڈ یافتہ پشتو شاعر سیدظہور عباس شاہ افگار بخاری کو 11 دسمبر 2019ء کو61 سال کی عمر میں نامعلوم مسلح افرادنے قتل کردیا مرحوم افگار بخاری 1958ء میں پیدا ہوئے تھے رومانوی شاعری کے حوالے سے کافی شہرت رکھتے تھے انہوں نے اپنی61سال کی زندگی میںشاعری کی وجہ سے اپنا نام پیدا کیا بدقسمتی سے کوئی شاعری کا مجموعی شائع نہیں ہوا وہ اپنی معیاری شاعری کی وجہ سے عام وخاص میں مقبول ہوئے انکا ایک مشہور پشتوں غزل ،یا چی می زڑگی تہ رانزدی نہ وے ،یا چی مو چی تر منزہ فاصلی نہ وے خیال محمد کی آواز میں زیادہ مقبولیت پائی ۔ کر ک سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر وادیب پروفیسر ظفر تنہا کینسر جیسے موذی مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے 19 دسمبر 2019ء کو 52سال کی عمر میں فات پاگئے پروفیسر ظفر تنہا 1967ء میں پیدا ہوئے تھے پروفیسر ظفر تنہا نے کینسر میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی قلم پشتو زبان کی فروغ کیلئے استعمال کیا ہے اپنی 52سالہ کی زندگی میں انہوں نے کئی تعداد میں پشتو،اردو کی زبان میں شاعری کی کتابیں لکھی اختر زمان خٹک کی پشتوشاعری کی مجموعی( ستڑی خیالونہ) کا انگلش میں RAMBLINGS کے نام سے ترجمہ کیا ۔ کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے شاعروادیب کاکاجی ظہور ازاد قریشی ایڈوکیٹ 61سال کی عمر میں 19 اگست2019ء کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے کوہاٹ سےتعلق رکھنے والے شاعر محمد اشرف اشرف 98 سال کی عمر میں2019ء میں انتقال کرگئے عمرزئی چارسدہ سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر اقبال حیران 29 اپریل2019 ء کو وفات پاگئے چارسدہ سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر خلیل الرحمن فرہا د 53 برس کی عمر میں 12اگست 2019ء کو انتقال کرگئے معروف شاعر خلیل الرحمن فرہاد 1966ء میں پیدا ہوئے تھے اسی طرح 2019ء میں پشاور سے تعلق رکھنے والے شاعر وادیب ارباب عبدالودود خان 86 سال کی عمر میں اور گل مسافر 66سال کی برس میں اس دنیا سے رخصت ہوئے ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے شاعر وادیب پروفیسر نصیرالدین 74برس کی عمر میں 19جون 2019ء کو اس دنیا سے چل بسے پروفیسر نصیر الدین طالب 1945ء کو پیدا ہوئے تھےسوھدم رستم سے تعلق رکھنے والے شاعر فضل اکبرنشتر بھی یکم اپریل 2019 ء کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے ہنگو سےتعلق رکھنے والے واحد امیر اورکزئی ٗ کرک سے پروفیسر نور شاجہان انور ٗٹل اوربنوں سے خلیل بنگش ٗخیال میر خیالی اسی طرح مومند سے تعلق رکھنے والے اختر علی ملنگ بھی 2019ء میں اس فانی دنیا سے کوچ کرگئے۔
تازہ ترین