ایک امریکی کمپنی ’’اسپن لانچ ‘‘نے چھوٹے مصنوعی سیارچوں کو خلاء میں میں بھیجنے کے لیے ایک انوکھے طر یقے پر کام شروع کیا ہے ،جس کے ذریعے مصنوعی سیارچے کو پہلے زمین پر موجود ایک دیو قامت مرکز گریزمشین (سینٹری فیوج ) میں تیزی سے گھمایا جائے گا اور جب وہ ایک خاص رفتار پر پہنچ جائے گا تو اسے خلا ء کی سمت پھینک دیا جائے گا۔ماہرین نے اسے ’’کائنیٹک لانچ سسٹم ‘‘ کا نام دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس کی رفتار تقریباً 5000 میل فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے اوریہ ایندھن استعمال کیے بغیر ہی 50 کلو میٹر کی اونچائی تک پہنچ جائے گا۔ بلندی پر پہنچتے ہی سیارچے کا طاقتور انجن تھوڑی سی دیر کے لیے فائر کیا جائے گا جو (اردگرد کم کشش ِثقل موجود ہونے کی وجہ سے )بہت کم توانائی استعمال کرتے ہوئے سیارچے کو باآسانی خلا میں پہنچا دے گا۔
عام طور پر مصنوعی سیارچے کی رفتار پانچ ہزار میل فی گھنٹہ ہوگی جو تجربات کے مقابلے میں پورے ایک ہزار میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ ابتدائی کامیابیوں کے بعد وہ جلد ہی مصنوعی سیارچے کو مدار میں بھیجنےکے قابل ہو جائے گی۔