آم کو اپنے ذائقہ اور مٹھاس کی وجہ سے پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں پسندکیا جاتا ہے۔ آج کل ’’کینو‘‘ کا سیزن ہے، امارات کی مارکیٹوں میں پھلوں کی ملکہ ’’کینو‘‘ کی بھرمار ہے۔ اسے بھی ہر ملک کے لوگ پسند کرتے ہیں۔ پاکستانی کینو خوب صورت پیکنگ میں مارکیٹ اور دکانوں پر ارزاں قیمت میں دستیاب ہے۔ پاکستان سوشل سینٹر شارجہ نے آم میلہ کے بعد پہلی مرتبہ کینو میلہ کا اہتمام کرکے شرکاء کو جی بھر کر کینو کھانے کا موقع فراہم کیا، بلکہ پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے اہم رول ادا کیا۔ میلہ کی تیاری اور کامیابی میں عابد قریشی اور بشریٰ عابد نے خاصی محنت اور بھاگ دوڑ کی۔
پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں منعقد ہونے والے ’’کینو میلہ‘‘ کے مہمان خصوصی احمد امجد علی قونصل جنرل آف پاکستان تھے۔ مہمانان گرامی میں پاسپورٹ قونصلر سید مصور عباس، راجہ محمد سرفراز، جمیل اسحاق، چوہدری ناصر، رضوان عبداللہ، شیر مرچنٹ ، چوہدری صدیق، ملک شہزاد، فرزانہ اعوان، صائمہ نقوی، میاں منیر ہانس، مسز ثمینہ ناصر، عمر بلوچ، فرزانہ منصور تھے۔ پاکستان مرکز کے جنرل سیکرٹری افتخار احمد چوہدری نے مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا فیسٹیول ہے جس میں مہمانوں کی تواضع پاکستانی کینو سے کریں گے۔
شارجہ سینٹر پاکستان کمیونٹی کا اپنا گھر ہے میری اور انتظامیہ کی پہلی ترجیح یہی ہے کہ ممبران اور کمیونٹی کو بہتر سہولیات اور تفریح کے مواقع فراہم کریں۔ ہم مستقبل میں بھی اسی طرح کے رنگارنگ اور تفریح سے بھرپور پروگراموں کا انعقاد کرتے رہیں گے۔مہمان خصوصی قونصل جنرل احمد امجد علی نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کے فروغ اور انہیں خلیجی ممالک میں متعارف کروانے کے لئے اپنی ہرممکن کوششیں بروئے کار لارہے ہیں۔ پاکستان مرکز شارجہ کے صدر مرکز چوہدری خالد حسین کی سربراہی میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے متعدد تقریبات کا اہتمام کرکے اہم کردارادا کیا ہے۔ اس سلسلے میں انتظامیہ مرکز مبارک باد کی مستحق ہے۔
ان کی ٹیم بھی پروگراموں کی کامیابی میں چوہدری خالد حسین کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہی ہے ۔ انتظامیہ نے تمام شعبوں میں پاکستان کمیونٹی کی خدمت کی ہے خصوصاً فلاح و بہبود کے کاموں میں سوشل سینٹر شارجہ کی گراں قدر خدمات ہیں۔ آج کینو میلہ میں رونق اور کینو کی پذیرائی دیکھ کر دل خوش ہوگیا۔ پاکستانی کینو پوری دنیا میں ایکسپورٹ ہوتا ہے جو پاکستان کو زرمبادلہ بھی فراہم کرتا ہے۔
پاکستانی مشن پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔ متحدہ عرب امارات میں مقیم دیگر ممالک کے باشندوں اور کاروباری لوگوں کو پاکستانی مصنوعات بالخصوص پاکستانی پھلوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کے لئے پاکستانی مصنوعات کو متعارف کروانا ضروری ہے۔ ’’کینو میلہ‘‘ جیسے بامقصد پروگراموں کو انعقاد ہوتے رہنا چاہئے تاکہ پاکستانی کمیونٹی کو آپس میں مل بیٹھنے کا موقع مل سکے اور ’’پاکستانی کینو میلہ‘‘ تقریب کے دوسرے دور میں ممتاز آرٹسٹ مظاہر عادل اور ان کے ساتھیوں نے رنگارنگ پروگرام پیش کئے جن میں مختلف مقابلے بھی شامل ہیں۔
مظاہر عادل نے اپنے فن کے مظاہرے سے ہال میں موجود شرکاء سے خوب داد حاصل کی۔ مظاہر عادل نے دیہاتی ڈریس میں مہمانوں کو کینو پیش کئے جسے بے حد پسند کیا گیا، بلکہ مختلف انداز میں کینو بیچنے کا کردار بھی ادا کیا، کینو کھانے کا مقابلہ بھی ہوا۔موسیقی پروگرام کے ساتھ ساتھ بچوں نے ملی نغمے اور ٹیبلو بھی پیش کئے۔
شرکاء نے نہ صرف جی بھر کر کینو کھائے بلکہ گھر بھی ساتھ لے کر گئے۔ پروگرام میں فیملیز نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے میلہ کو کامیاب بنایا جس کا سہرا مرکز پاکستان کے ڈائریکٹر عمران اسلم، محمد عمران رفیق، سفیر احمد ستی، احمد فراز صدیقی، افتخار احمد چوہدری اور راجہ محمد سرفراز کے سر ہے جو کمیونٹی کے لئے تقریبات کا اہتمام کرتے رہتے ہیں۔