• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحولیاتی تبدیلی پر آگاہی فراہم کرتی مختصر ویڈیو مقبول


اس وقت ماحولیاتی تبدیلی دنیا بھر میں سب سے زیادہ زیر بحث موضوعات میں سے ایک ہے جس کا ذکر وزیر اعظم عمران خان بھی بیشتر مقامات پر کرتے رہے ہیں ۔

آج دنیا بھر میں ماحول بد سے بدترین کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے اور کسی کو بھی کچھ اندازہ نہیں کہ اس عمل کو کیسے روکا جائے۔

اسی خطرے کو مد نظر رکھتے ہوئے 3 منٹ اور 35 سیکنڈ کی مختصر ویڈیو سماجی تنظیم ’ایکسٹنکشل ربیلن‘ اور ایمازون واچ کی جانب سے جاری کی گئی ہے،  جسے دنیا بھر میں بے حد پزیرائی مل رہی ہے۔

انتہائی مختصر دورانیے کی فلم ’دی گارجین آف لائف‘ میں ہالی ووڈ بلاک بسٹر فلم ’جوکر‘ کے ہیرو جیکوئن فیونکس بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

موسمی تبدیلیوں کے خطرات ان ممکنہ خطرات کو کہا جاتا ہے جو موسم کی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی مختلف حالتوں، آفات اور صورتوں سے لاحق ہو سکتے ہیں۔

اس فلم میں ماحول کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے پیغام دیا گیا ہے کہ اتنی جلدی ہار نہ مانیں، اب بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی۔

مختصر دورانیے کی فلم کو ایک ایمرجنسی روم میں فلمایا گیا ہے، جہاں ڈاکٹر مریض کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم وہ اپنی سانس جاری نہیں رکھ سکتا اور ڈاکٹر مایوس ہو کر مریض کو مردہ قرار دے کر جانے لگتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: نسل انسانی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ماحولیاتی تبدیلی

وہیں موجود ایک نرس اپنی کوشش جاری رکھتی ہے جس کے نتیجے میں وہ مریض ہاتھ ہلاتا ہےاور اسے زمین سے تشبیہ دی گئی ہے کہ سیارے کو ختم ہونے میں ابھی وقت باقی ہے اسے اپنے ہاتھوں سے ختم نہ کریں۔

 مختصر فلم کے آخر میں بتایا گیا ہے کہ تیزی سے موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایمیزون اور آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ ہماری زمین کو بلکل تباہ و برباد کر دے گی۔

موسمیاتی ماہرین کے مطابق فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار حد سے بڑھ جانے کے باعث گزشتہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کی رفتار میں خطرناک تیزی آئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سمندری سطح میں اضافہ، برف کے پگھلنے کے ساتھ موسم کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان ماحول دوست جذبے سے سرشار ہیں،صدر مملکت

گزشتہ عرصے کے دوران جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے اور ریکارڈ حد تک درجہ حرارت بڑھنے کے باعث جان لیوا ہیٹ ویو، سمندری طوفان اور سائیکلون بڑھ گئے ہیں۔

دوسری جانب کاربن ڈائی آکسائڈ میں زیادہ اضافہ صنعتی انقلاب کے بعد شروع ہوا جب بڑی بڑی صنعتوں، بجلی گھروں، جہازوں اور گاڑیوں میں زمین سے نکلنے والے تیل، گیس اور کوئلے کا بے تحاشہ استعمال شروع ہوا۔

سائنس دانوں کو تشویش ہے کہ انسانوں کے ہاتھوں کی جانے والی اس برق رفتار تبدیلی سے مستقبل میں زمین کے موسم پر شدید اثرات مرتب ہوں گے۔

تازہ ترین