مسلم لیگ ن کے رہنما ور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں جب لوگ سڑکوں پہ نکل آئےتوکوئی جگہ نہیں رہے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مشیر خزانہ نے خوش کن اعدادو شمار بیان کئے ، چینی اور آٹے کی قیمت کا ذکر نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آٹا چالیس سے 70، چینی 53 سے 90 روپے تک ہو چکی ہے، عوام کو بتائیں کہ آٹا چینی کی قیمتیں کم ہوں گی، مافیا کا نام بتائیں، اگر ملک کو چلانا ہے تو حقائق کو دیکھیں، صوبوں کو بھی دیکھیں بجلی گیس کا معاملہ صوبوں کے حوالے کردیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مہنگائی سے متعلق کہا کہ میں اپنے حلقے والوں کو کہوں گا موڈیز کی رپورٹ پڑھ لیا کریں، پرائمری سرپلس کھا لیا کریں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اگر یہ حکومت مدت پوری کرگئی تو پاکستان کاقرضہ دگنا ہوجائےگا، مشیرخزانہ کی حب الوطنی پر شک نہیں، 342 بھی اتنے ہی حب الوطن ہیں۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ وزیر خارجہ اکنامک ڈپلومسی پر بات کرتے ہیں، تقرریں نکال کر دیکھیں یہ سب ایکسپرٹ ہیں، یہاں ہر وزیر ایکسپرٹ ہے اور اپنے نہیں دوسرے کے کام کا ایکسپرٹ ہے .
رہنما ن لیگ نے کہا کہ کیا کریں ان ٹیلنٹڈ لوگوں سے ملک نہیں چل رہا ، وزیر انسانی حقوق وزارت خارجہ چلانا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص فیصل آبادسےآیا اور بتایاچھوٹے سے یونٹ کا55 روپےفی کلو واٹ فی گھنٹاحساب سےبجلی کابل آرہاہے ،کوئی چھوٹا یونٹ 55 روپے فی یونٹ فی گھنٹہ پر کیسے چلے گا ،کیا پیداوار دےگا؟
انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے ہوش کے ناخن لیں ،حقائق تلخ ہیں ، لوگوں کی زندگی تلخ ہوچکی ہے ،وزراء اینمل فارم ایک چھوٹی سی کتاب ہے وہ ضرور پڑھ لیں ، یہ ملک ویسا ہی چلُ رہا ہے۔