• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

22 کروڑ عوام کیلئے 4 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز وزیراعظم کے ریلیف پروگرام کیلئے ناکافی

 لاہور(نسیم قریشی)پاکستان بھر میں یوٹیلٹی سٹورز کی موجود ہ تعداد4 ہزار ہے جو22 کروڑ عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اوروزیر اعظم عمران خان کے مہنگائی کے خاتمے اور عوام کو ریلیف دینے کے پروگرام کیلئے ناکافی ہیں، 8ارب روپے کے خسارے میں چلنے کے باعث کئی یوٹیلٹی سٹور بند ہوگئے ،جبکہ حکومت نے مہنگائی پر کنٹرول کرنےکیلئے 50 ہزار نئے یوتھ سٹورز کھولنے اور ہزاروں کی تعداد میں نوکریاں لانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ایشیا کی سب سے بڑی پبلک سیکٹر سٹورز کی چین ہے لیکن گزشتہ 5سالوں سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن 13 ارب روپے کے خسارے میں جارہی تھی اور 14 اپریل 2014 کو اس وقت کی حکومت کی جانب سےیوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو دی جانے والی سبسڈی بند کردینے سے بحران پیدا ہو گیا۔

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کوسپلائی دینے والی کمپنیوں اور کنٹریکٹرز کے 13 ارب روپے کے قریب واجبات باقی ہونے کے باعث کمپنیوں نے سٹورز کو سپلائی بند کردی تھی جس سے صوبائی دارالحکومت لاہور میں 25 سے 30 جبکہ پورے پاکستان میں 1200 سے 1500 کے قریب سٹورز بند ہو گئے تھے۔

کارپوریشن کے ایک اعلٰی افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ماضی میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو شدید بحران اور خسارے کا سامنا تھا ، صرف 5سالوں 2013-2018کے دوران کارپوریشن13 ارب روپے کے خسارے میں تھی جبکہ اسی عرصے میں کارپوریشن کے ذمے دیگر کمپنیوں کی واجب الادا رقم کا حجم8 ارب روپے تھا۔ 

انہوں نے بتایاکہ کارپوریشن کے اس خسارے کا ذکر اس وقت کے ایم ڈی بھی متعدد بار کر چکے تھے۔

 اسی طرح یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ایڈمن ڈائریکٹوریٹ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت کی جانب سے عدم توجہی اور سپلائی چین کا توازن خراب ہونے کے باعث ملک بھر سے سیکڑوں کے حساب سے سٹورز بند بھی ہوئے جبکہ یہ سٹورز تھوڑی سی توجہ کے باعث نہ صرف چل سکتے تھے بلکہ حکومتی ریونیو کو بڑھانے میں بھی مدد دے سکتے تھے۔ 

مذکورہ افسر نے بھی یہی دعویٰ کیا کہ نہ تو حکومت نے ابھی تک بند سٹورز کو آپریشنل کرنے کی تجویز دی ہے بلکہ سٹورز کی تعداد کو بڑھانے کے حوالے سے بھی کوئی حکمت عملی ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ 

مذکورہ افسر کا یہ بھی ماننا ہے کہ صرف صوبائی دارالحکومت میں 25 سے 30 جبکہ پورے پاکستان میں 1200 سے 1500 کے قریب سٹورز بند ہیں۔ 

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے کوآرڈینیٹر محمد مرتضیٰ نے جنگ سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اپریل 2014 میں کارپوریشن کو ملنے والی سبسڈی کی رقم ختم کر دی گئی تھی جس کے باعث آہستہ آہستہ ہمارے خسارے میں اضافہ ہوتا گیا۔ 

انہوں نے بتایا کہ بہت سے سٹورز بند ہوئے لیکن زیادہ کو ری لوکیٹ کر کے ایسی جگہ منتقل کر دیا گیا جہاں وہ زیادہ اچھا پرفارم کر سکیں۔ 

محمد مرتضیٰ نے یوٹیلٹی سٹورز کی موجودہ تعداد کے حوالے سے تسلیم کیا کہ یہ سٹورز عوام کے لئے ناکافی ہیں لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ سٹورز عوام کو ریلیف دے رہے ہیں۔

تازہ ترین