پاؤں اور ایڑھیوں میں درد یا سوجن بہت عام ہے، اس کی وجوہات بھی اتنی ہی عام ہیں جیسے کہ غیر صحت مند طرزِ زندگی، ناکافی یا نامناسب غذا، جسمانی ورزش کی کمی، وزن میں زیادتی اور یورک ایسڈ کا بڑھنا وغیرہ۔
مزید یہ کہ کافی دیر تک کھڑے یا بیٹھے رہنا، زائد عمری، حاملہ ہونا، مخصوص ایّام اور کمزور نظام خون بھی اس کی وجوہا ت میں شامل ہیں۔ چلنے کے دوران تکلیف، سوزش، سرخ دانے اور بے آرامی بعض اوقات برداشت سے باہر ہونے لگتی ہے اور آپ اس مسئلے کو نظرا نداز کرنا بھو ل جاتی ہیں۔
عام طورپر اس قسم کے درد کو پلانٹر فیشیٹیس (Planter Facciitis)کہتے ہیں۔جس میں ایڑھی کی ہڈی کو پنجے کی ہڈی سے ملانے والے ٹشوز میں سوزش پیداجاتی ہے، جس کے نتیجے میں آہستہ آہستہ درد شدید ہوتا چلا جاتاہے اور پھر چلنے پھرنے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اس تکلیف کے آغاز میںہی ڈاکٹر سے مشورہ کرلیا جائے تو درست تشخیص سے اس مسئلے پرقابو پایا جاسکتاہے۔
عام طور پراس قسم کی صورتحال میں متاثرہ خاتون کو زنک اورمیگنیشیم والی خوراک کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے تاکہ پیروں کے تلووں میں موجود ٹشوز میں پیدا ہونے والی خرابی کو ٹھیک کیا جاسکے۔ اس ضمن میں کچھ محفوظ اور گھریلو طریقوں سے آپ کوروشناس کرواتے ہیں، جس سے آپ کے پیر وں اور ایڑھیوں کی سوجن کم ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔
پیروں اور ایڑھیوں کا مساج
ناریل، ٹی ٹری، نیم یا بادام کے تیل کے مساج سے آپ کی سوجی ہوئی ایڑیوںاور پیروںکو آرام ملتا ہے۔ اس کے علاوہ ان حصو ں میں خون کا دورانیہ بھی بہتر ہوتاہےاور اضافی دبائو کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔ پیروں اور ایڑیوں پر تیل لگانے کے بعد ایڑی سے پنجوں کی طرف زور لگا کر مساج کریں۔ روزانہ رات کو یہ عمل کرنے سے بہت افاقہ ہوگا۔
نمک کی زیادتی سے پرہیز
نمک کی زیادتی کی وجہ سے جسم میں دوران خون کی روانی متاثر ہوتی ہےاور اس سے پیروں اور ایڑھیوںمیں سوجن ہونے لگتی ہے۔پیکجنگ والی غذائیں، کین میں پیک کھانے، پروسیسڈ فوڈ، ساسز، مشروبا ت اور فاسٹ فوڈ جتنا کم کھائیں گی، اتنی ہی سوجن کم ہوگی۔
میگنیشیم والی غذائیں
میگنیشیم غذا کا لازمی جزو ہے، اس کی کمی بھی پیروںمیں سوجن کی زیادتی کا سبب بنتی ہے۔ اسی لیے یہ بہت اہم ہے کہ آپ کی خوراک میں میگنیشیم والی غذائیں جیسے کہ ہرے پتے والی سبزیاں، خشک میوہ جات، بیج والی سبزیاں، سویا بین، ایواکاڈو ، کیلے اور ڈارک چاکلیٹ شامل ہوں۔
پھٹکری کا پانی
پیڈی کیور کیلئے رکھنے جانے والے پانی میں دیگر عناصرکے ساتھ پھٹکری کا نمک بھی ملالیں۔ پھٹکری سوجن کم کرنے اور خون کی سرکولیشن بڑھانے میں مدد کرتی ہے جس سے آپ کوپیروں اور ایڑھیوںمیں راحت محسوس ہوتی ہے۔ ایک ٹب میں گرم پانی لے کر اس میں آدھ کپ پسی ہوئی پھٹکری ملالیں اور اپنے پیر اس پانی میں20منٹ تک رکھیں، پھر پانی سے نکال کر خشک ہونے دیں۔ یہ عمل ہفتے میں تین دن کریں۔
سیب کا سرکہ
سیب کے سرکہ میں وافر مقدار میں پوٹاشیم ہوتاہے، جس سے جسم میں مائعات کا بہائو بہتر ہوتاہے۔ ایک ٹب میں صاف گرم پانی لیں اور پانی کی مقدار کے حساب سے اس میں سیب کا سرکہ ملالیں۔ پھر اس میں کاٹن کا تولیہ بھگو کر نچوڑ لیں اور اس بھیگے ہوئے تولیے کو اپنے پیروں کے گرد لپیٹ دیں۔15سے20منٹ کے لیے ریلیکس کریں۔ اس کے بعد آپ کو اپنے پیر اور ایڑیاں آرام دہ محسوس ہوں گی۔ اس کے علاوہ آپ ایک گلاس گرم پانی میں دو ٹیبل اسپون سیب کا سرکہ ملا کر بھی دن میں دو بار نوش فرما سکتی ہیں تاکہ جسم کو درکار پوٹاشیم کی مقدار پوری ہوسکے۔
دھنیے کا پانی
دھنیے کے بیج اپنی اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہیں۔ یہ سوجن کم کرنے اور دورانِ خون کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس سے فائدہ اٹھانےکیلئے ایک گلاس پانی میں دھنیا پائوڈر کے دو سے تین ٹی اسپون ملاکر اسے اُبال لیں۔ جب پانی ابلتے ابلتے آدھا رہ جائے تو اسے چھان لیں اور باقی پانی نوش فرمالیں۔ دن میں دو بار اسے پینے سے بہتر نتائج برآمد ہوںگے۔
مزید مشورے و احتیاط
٭ ایسے جوتوں اور چپلوں کا انتخاب کریں جو آرام دہ اور نرم ہوں۔
٭ ایڑھی کا درد دور کرنےو الی مختلف ورزشیں کریں۔
٭ چلتے وقت اپنا پورا وزن دونوں پیروں پر ڈالیں، صرف ایڑھی یاپنجوں پر وزن ڈالنے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
٭ درد دور کرنےکیلئے ایڑھی پر آئس کیوب سے سکائی بھی کی جاسکتی ہے۔
٭ پانی کی بھری بوتل یاایسی ہی کسی چیز کو دونوں پائوں پر باری باری ایک سے دومنٹ کے لیے رول کریں۔