• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بابر کی حکومت عام طور پر خاندان مغلیہ کہلاتی ہے یہ درست نہیں، حسن نثار

’بابر کی حکومت عام طور پر خاندان مغلیہ کہلاتی ہے یہ درست نہیں‘


کراچی (جیو نیوز /مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کے بیان ترکوں نے ہندوستان پر حکومت کی اس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس کے جواب میں سنیئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا کہ اللہ اس قوم کے حال پر رحم کرے جس کے لیڈر اتنے بے خبر اور جاہل ہیں جنہیں مغل کہا جاتا ہے وہ ترک ہی ہیں، بابر کے گھرانے ترک میں زبان بولی جاتی تھی فارسی درباری زبان تھی۔ 

یہ جو کتاب ہے جسے ہم تزکِ بابری کہتے ہیں یا بابر نامہ یہ ترکی میں لکھا گیا تھا۔ اس میں لکھتے ہیں کہ بابر کی حکومت عام طور پر خاندان مغلیہ کہلاتی ہے یہ درست نہیں کیونکہ بابر ترک تھا اور اپنے ترک ہونے پر فخر بھی کرتا تھا۔ 

مغل اُن کی نظر میں بہت کمتر لفظ کی حیثیت رکھتا ہے اور ہم نے مغل اعظم کی طرز کی فلمیں دیکھ کر ایسا ہی سمجھ لیا۔ 

ان خیالات کا اظہار وہ جیو نیوز کے پروگرام ’میرے مطابق‘ میں میزبان شجیعہ نیازی سے کر رہے تھے حسن نثار نے مزید کہا کہ امیر تیمور برلاس تھا اور یہ آل تیمور ہیں جس کو یہ ان پڑھ سیاستدان لوگ مغل کہہ رہے ہیں۔ عمران خان کا بیان بالکل درست ہے۔

تازہ ترین