• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کو بھینس، گائے اور مرغیاں دینے کا پروگرام برا نہیں، تجزیہ کار

خواتین کو بھینس، گائے اور مرغیاں دینے کا پروگرام برا نہیں، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان ابصاء کومل کے پہلے سوال کیا انڈو ں اور مرغیوں کے بعد گائے اور بھینسوں کی تقسیم سے عمران خان کے غربت کے خاتمے کا دعویٰ درست ثابت ہوگا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ لوگوں کو گائے، بھینس، بکریاں دینے سے غربت ختم نہیں ہوگی، خواتین کو گائے، بکریاں یا مرغیاں دینا ان کیلئے روزگار کا ذریعہ بن سکتا ہے، خواتین کو بھینس، گائے اور مرغیاں دینے کا پروگرام برانہیں ہے،ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ انور منصور کے بعد فروغ نسیم کی وکٹ بھی لڑکھڑارہی ہے اگلی باری شہزاد اکبر کی ہے، فروغ نسیم پر صحیح تنقید کی جارہی ہے،بینظیر شاہ نے کہا کہ احساس پروگرام کی بہت بڑی سپورٹر ہوں، اس پروگرام کے پیچھے سوچ بہت اچھی ہے، خواتین کو گائے،بکریاں اور مرغیاں دینے کا پروگرام بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے 2016ء میں افریقا میں شروع کیا تھا لیکن وہ پروگرام کامیاب نہیں ہوسکا، پاکستان میں یہ پروگرام کامیاب ہو یا ناکام ہو لیکن خواتین کو اس کا کچھ فائدہ ضرور ہوگا،ایک سوال ضرور ہے کہ اس پروگرام کیلئے پیسے کہاں سے آئیں گے۔مظہر عبا س کا کہنا تھا کہ خواتین کو گائے، بکریاں یا مرغیاں دینا ان کیلئے روزگار کا ذریعہ بن سکتا ہے، اگلے دو سال اس پروگرام کی کامیابی یا ناکامی کا تعین کیا جاسکے گا، ماضی میں یلوکیب اسکیم اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لوگوں کو فائدہ ہوالیکن جب ان اسکیموں کا غلط استعمال ہوتو اسکیمیں ناکام ہوجاتی ہیں، تعلیمی نظام بہتر اور روزگار کے ذرائع بہتر بنائے بغیر غربت ختم نہیں ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین