• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ مدرسہ میں مستقل وائس چانسلر کی تقرری، محکمہ بورڈز و جامعات ناکام محمد علی شیخ قائم مقام مقرر

کراچی( اسٹاف رپورٹر) محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے قائداعظم محمد علی جناح کی درسگاہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں مقررہ وقت پر مستقل وائس چانسلر مقرر نہ ہونے کے باعث دوسری چار سالہ مدت مکمل کرنے والے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کو تاحکم ثانی قائم مقام وائس چانسلر مقرر کردیا گیا ہے، ڈاکٹر محمد علی شیخ کی دوسری چار سالہ مدت گزشتہ ہفتے مکمل ہوگئی تھی مگر محکمہ بورڈز و جامعات کی نااہلی کے باعث قائداعظم کی درسگاہ ایک ہفتے تک وائس چانسلر کے بغیر رہی۔ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے ڈھائی ماہ قبل محکمہ بورڈز و جامعات کو خط تحریر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی مدت ختم ہونے کے بعد یونیورسٹی کی پالیسی میں تسلسل کے لیے قائم مقام کی بجائے مستقل وائس چانسلر کا تقرر کیا جائے اور اس کے اشتہار دے کے مقرر وقت میں بھرتی کرلی جائے تاہم ایسا نہ ہوسکا اور سندھ مدرسہ میں وقت پر مستقل وی سی نہیں آسکا۔ تلاش کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قدیر راجپوت اور رکن ڈاکٹر قیصر کے قریبی ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے لیے 27 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ، سکھر ویمن یونیورسٹی کی قائم قام وائس چانسلر اور ضیاالدین یونیورسٹی کی سابق ڈین آف انجینئرنگ ڈاکٹر ثمرین حسین، سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح برفت، لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ، اردو یونیورسٹی کے سابق ناظم امتحانات پروفیسر مسعود مشکور، جامعہ کراچی کے سابق ڈین آف سائنس ڈاکٹر عارف کمال، طارق رحیم سومرو، رفیق احمد چانڈیو، رفیعہ سعید،رضوان احمد،نور شاہ بخاری، عبدالوحید عمرانی،پروفیسر صادق علی خان، امداد علی اسماعیلی، اسد اللہ شاہ، سراج الحق کاندھڑو، حاکم علی کناسرو، نصرت عدنان، کمال الدین جامڑو، امیر علی ابڑو، مجیب الدین صحرائی، پیر روشن شاہ راشدی، غلام مصطفیٰ مشوری، نور احمد شیخ، پروفیسر اورنگزیب اور نبی بخش جمانی شامل ہیں۔

تازہ ترین