• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک امریکا تجارتی مذاکرات، بڑی پیشرفت نہ ہوسکی

اسلام آباد ( مہتاب حیدر)امریکہ کےسیکرٹری آف کامرس ولبر رووس کےدورے کے باوجود پاکستان اور امریکہ تجارتی تعلقات کےفروغ کیلئے کسی بریک تھرو میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ 

فنانس ڈویژن کے وہ حکام جو امریکی سیکرٹری آف کامرس کے دورے کےدوران ہونےوا لے مذکرات کا حصہ تھے انہوں نے ’’دی نیوز‘‘ سے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ کا اعلیٰ سطحی دورہ بھی نان سٹارٹر ثابٹ ہوا کیوں کہ پاکستان نےمذاکرات کی میز پر تین مطالبات رکھے تھے جن کی امریکہ نے کوئی واضح یقین دہانی نہیں کرائی۔ 

یہ محض ایک ’’پوسچرنگ وزٹ ‘‘ثابت ہوا جو امریکہ کے صدٹرمپ کے ہمارے دیرینہ حریف بھارت کےدورے کےتناظر میں توازن قائم کرنے کیلئے کیا گیا تھا، دن بھر کےپاک امریکہ سرکاری اجلاسوں کا نتیجہ چند الفاظ میں یہ نکلتا ہے کہ ’’ کوئی بڑی بات سامنے نہیں آئی‘‘ یہ اس کے باوجود ہےکہ اسلام آبادنے امید باندھ رکھی تھی کہ امریکہ تجارتی اور کاروباری تعلقات کے فروغ کیلئے پاکستان کو تگڑی پیشکش کرے گا لیکن ان ساری امیدوں پر پانی پھر گیا۔ 

اعلیٰ سرکاری حکام نے بتایا کہ پاکستان نے تین مطالبات پیش کیےتھے جن میں سکوپنگ سٹڈی فار فری ٹریڈ ایگری منٹ( ایف ٹی اے) کا آغازبھی شامل تھالیکن امریکہ نے اس ضمن میں کوئی وعدہ نہیں کیا،صرف یہ کہا کہ وہ اس پر غور کرے گا۔ 

پاکستان نے جی ایس پی پلس لسٹ کی توسیع کابھی مطالبہ کیاتھا تا کہ امریکہ سے ایکسپورٹ پر رعایت مل سکے لیکن امریکہ اس پر راضی نظر نہیں ہو پایا۔

امریکہ نےپہلے ہی جی ایس پی پلس ان ائٹمزپر دے رکھا ہے جن پر پاکستان اپناٹریڈ شیئربڑھا نہیں سکتا، اس لیے اس حوالے سے بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، پاکستان نے TIFA( ٹریڈ اینڈ انویسٹ منٹ فریم ورک ایگری منٹ ) کیلئے بھی بات کی تھی لیکن امریکی حکام نے دوبارہ یہ کہا وہ دیکھیں گے کہ مستقبل میں کیسے ان معاملات کو چلایاجا ئے۔ 

اگرچہ پاکستانی حکام اب بھی پر امید ہیں کہ امریکہ مستقبل قریب میں ٹی آئی ایف اے کا مثبت جواب دے گا لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں کرائی۔

تازہ ترین