• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی آئی اے کا کل وقتی سی ای او تعینات کیا جائے، سپریم کورٹ

پی آئی اے کا کل وقتی سی ای او تعینات کیا جائے، سپریم کورٹ


سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لیے کل وقتی چیف ایگزیکٹو (سی ای او) کی تعیناتی کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 20 فروری کو 3 رکنی بینچ کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔

اس تحریری حکم نامے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک بنیادی طور پر ائیر فورس کے ملازم ہیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی جانب سے لکھے گئے اس حکم نامے میں پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا گیا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ سے اندازہ ہوا کہ پی آئی اے کو پیشہ وارانہ انداز میں نہیں چلایا جا رہا۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں ریمارکس دیے کہ قومی ائیرلائن میں نہ صرف ذاتی فوائد اٹھائے جارہے ہیں بلکہ طیاروں تک کو ذاتی استعمال میں لایا گیا۔

عدالت کے مطابق اسے بتایا گیا کہ ائیر مارشل ارشد ملک کو عارضی طور پر پاک فضائیہ سے پی آئی اے لایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے مشاہدے کے مطابق بظاہر پی آئی اے کو ایڈہاک بنیادوں پر چلانے میں حکومت کی لاپرواہی نظرآ رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ائیر مارشل ارشد ملک کو پاک فضائیہ کسی بھی وقت واپس بلا سکتی ہے۔

عدالت عالیہ نے مزید ریمارکس دیے کہ پی آئی اے کے سی ای او کے کام کی نوعیت ایسی ہے کہ اس کے لیے مستقل سربراہ مقرر کیا جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ سی ای او پی آئی اے کی کسی دوسرے محکمے میں کسی بھی نوعیت کی ذمہ داری نہیں ہونی چاہیے۔

عدالت نے کہا کہ قومی ائیر لائن کو پروفیشنل انداز میں چلانے اور عوام کو سہولتیں دینے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ارشد ملک کے وکیل نعیم بخاری مشورے کے بعد اپنے موکل کی رائے سے عدالت کو آگاہ کریں گے جبکہ آئندہ سماعت پر دیگر وکلا کو بھی سنیں گے۔

تازہ ترین