• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چمن،کورونا وائرس کے پیش نظرسرحد کی بندش میں ایک ہفتے کی توسیع

چمن(نامہ نگار) کرونا وائرس کے پھیلاو کے خطرے کے پیش نظر چمن کیساتھ پاک افغان بارڈر آج پیر سے مذید ایک ہفتے کےلئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں ہفتے کو چمن ایف سی قلعہ میں نئے کمانڈنٹ ایف سی چمن اسکاوٹس کرنل راشد صدیقی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں عمائدین علاقہ بزنس کیمونٹی چیمبر آف کامرس صحافیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اجلاس میں کمانڈنٹ ایف سی کرنل راشد صدیقی نے بتایا کہ سرحد کے دونوں جانب پھنسےشہریوں کو اپنے ملک بھجوانے کےلئے حکام بالا سے بات کرینگے،کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر باب دوستی وفاقی حکومت کی ہدایت پر مزید 7 روز تک بند رہےگا ۔انکا کہنا تھا کہ سرحد کے دونوں جانب پھنسے پاکستانی اور افغان شہریوں کو اپنے اپنے ممالک بھجوانے کےلئے حکام بالا سے بات کریں گے تاہم پاکستان میں پھنسے افغان شہریوں کو سرحد پار جانے کی اجازت دی تھی مگر افغان حکام نے اس شرط پر چھوڑنے کی اجازت دینے کا کہا کہ افغانستان سے بھی شہریوں کو پاکستان جانے کی اجازت دی جائے جو کہ ہمارے لیے ممکن نہیں تھا ان کا کہنا تھا کہ سرحد کے دونوں جانب پھنسےپاکستانی اور افغان شہریوں کی ایک دوسرے ممالک میں واپسی کےلئے مقامی سطح پر کچھ نہیں کر سکتے ۔ اس موقع پر چیمبر آف کامرس اور بزنس کیمونٹی نے کہا کہ پاک افغان طورخم بارڈر سمیت افغانستان کیساتھ دیگر مقامات پر تمام تجارتی راہداریاں کھلی ہیں جبکہ پاک ایران تفتان سرحد کو بھی گزشتہ روز تجارت کےلئے کھول دیا تھا اسی طرح چمن سرحد کو بھی تجارت کےلئے کھولا جائے۔ چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں نے الزام لگایا کہ وفاقی وزیر شہر یار آفریدی کے کہنے پر چمن بارڈر اس لیے بند کی گئی ہے تاکہ تجارتی سرگرمیاں چمن کے بجائے طورخم سرحد سے ہو سکیں ۔ مذکورہ وفاقی وزیر کے تجارتی مفادات طورخم بارڈر کیساتھ وابستہ ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرحد کھول کر آنے والے شہریوں کی پراپر اسکریننگ کی جائے کیونکہ سرحد کی مذید بندش سے سرحدی قبائل اور ملکی تاجروں کو مسلسل نقصان ہورہا ہے دریں اثنا کرونا وائرس کی پھیلاو کو روکنے کےلئے پاک افغان بارڈر اتوار کو ساتویں روز بھی بند رہی جبکہ باب دوستی سے ہر قسم کی دوطرفہ آمدورفت معطل رہی سرحد کے دونوں جانب سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے باب دوستی پر بڑی تعداد میں افغان شہری پاکستانی حدود میں بدستور موجود رہے افغان شہریوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جو کئی روز سے چمن میں پھنسے ہیں، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کے پاس ویزا پاسپورٹ موجود ہے مگر سرحد کی بندش سے واپس افغانستان جانے کی اجازت نہیں دی جارہی افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ ویزے کی معیاد ختم ہو رہی، کھانے پینے کےلئے پیسے بھی ختم ہو چکے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان جانے دیا جائے ان کا کہنا ہے کہ علاج معالجے کےلئے کراچی اور کوئٹہ گئے تھے، افغانستان واپسی پر باب دوستی بند ہو گئی تھی سرحد کی بندش سے پاک افغان دوطرفہ تجارت، نیٹو سپلائی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور سینٹرل ایشیا کے ساتھ بھی تجارت معطل ہے سرحد کی بندش سے ایف آئی اے کا ویزا سیکشن بھی بند ہے اور ویزا پاسپورٹ پر کسی کو آنے یا جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
تازہ ترین