• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈینئل پرل کے قاتلوں کو حراست میں رکھنے کے سندھ حکومت کے فیصلے کو سراہتے ہیں، امریکا

امریکا نے صحافی ڈیئنل پرل کے اغوا اور قتل میں ملوث مجرمان کو حراست میں رکھنے کے سندھ حکومت کے فیصلے کو سراہا ہے۔ 

امریکا کی جنوبی اور وسط ایشیائی امور کی نائب سیکریٹری ایلس ویلز نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے اس ہولناک فعل میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے تک لانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ڈینئل پرل کیس میں اپیل کرنے کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔

ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ ڈینئل پرل کے اغواء اور قتل میں ملوث ملزمان کو حراست میں رکھنے کے سندھ حکومت کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2002 میں امریکی صحافی کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

تاہم سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے امریکی صحافی ڈینئل پرل کے قتل کے مقدمے میں 18 سال بعد اپیل پر فیصلہ سنا تے ہوئے مرکزی ملزم احمد عمر سعید شیخ کی سزائے موت ختم کرتے ہوئے اغوا کے جرم میں دی گئی 7 برس قید کی سزا برقرار رکھی  جبکہ دیگر 3 ملزمان کو بری کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت اور 3 ملزمان فہد نسیم، شیخ عادل اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

ملزمان کے وکلاء کے نہ ہونے کے باعث کیس کی سماعت 10 سال تک ملتوی رہی، پولیس ملزمان کے خلاف ٹرائل میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکی۔

بعد ازاں محکمہ داخلہ سندھ نے ڈینیئل پرل کے قتل کیس کے ملزمان کو 3 ماہ حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کر دیے تھے۔

محکمۂ داخلہ سندھ کی جانب سے چاروں ملزمان کی گرفتاری سے متعلق 3 ماہ کے لیے حکم جاری کیا گیا ہے۔

تازہ ترین