• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: سید علی جیلانی۔۔سوئٹزر لینڈ
اپریل فول کا مطلب ہے کہ لوگوں سے جھوٹ بول کر ان کو بیوقوف بنایا جائے۔ اس جھوٹ سے خواہ ان کا کتنا بڑا نقصان ہو جائے مگر جھوٹ بولنے والے کو اس کی کوئی پروا نہیں۔ یہ دن ہمارے پاکستان میں بھی منا یا جاتا ہے جبکہ جھوٹ بولنا اسلام میں بہت بڑا گناہ ہے۔ کچھ مسلمان اپریل فول جوش وخروش سے مناتے ہیں اور پھر اپنی جھوٹ کی کامیابیوں پر فخر کرتے ہوئے اپنے شکار کی بے بسی کو محفلوں میں سناتے ہیں قدیم تہذیبوں کے زمانے میں نئے سال کا آغاز یکم اپریل یا اس کے قرب وجوار کی تاریخوں میں کیا جاتاتھا۔ 1582ء میں پوپ جورج ہشتم نے پرانے جولین کیلنڈر کی جگہ ایک نئے جورجین کیلنڈرکے بنانے کا حکم دیا جس کی رو سے نئے سال کا آغاز یکم اپریل کی بجائے یکم جنوری سے شروع ہونا قرار پایا ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ مغربی ممالک میں یہ دن کس واقعہ کی یاد میں منایا جاتا ہے، جب اسپین پرعیسائیوں نے دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد مسلمانوں کے خون کی ندیاں بہائیں، قتل وغارت سے تھک کر بادشاہ فرڈیننڈ نے اعلان کروایا کہ یہاں مسلمانوں کی جان محفوظ نہیں ہم انہیں ایک اسلامی ملک میں بسانے کا فیصلہ کیا ہے جو مسلمان وہاں جانا چاہتے ہیں حکومت انہیں بذریعہ بحری جہاز بھجوا دے گی، لاتعداد مسلمان اسلامی ملک بسانے کے شوق میں جہاز پر سوار ہوگئے، سمندر کے بیچ جا کر فرڈیننڈ کے گماشتوں نے جہاز میں بارود سے سوراخ کیا اور خود حفاظتی کشتیوں کے ذریعے بچ نکلے، چشم زدن میں پورا جہاز مسافروں سمیت غرق ہوگیا اس پر عیسائی دنیا بڑی خوش ہوئی اور مسلمانوں کو بے وقوف بنانے پر بادشاہ کی شرارت کی داد دی،اس روزیکم اپریل تھا، فرڈیننڈ کی شرارت اور مسلمانوں کوڈبونے کی یاد میں مغربی دنیا میں یکم اپریل کو”اپریل فول” منایا جاتا ہے اپریل فول منانے کی صورت میں بہت سے حادثات بھی پیش آتے ہیں۔ لوگوں میں سے کتنے ہیں جن کوان کے لڑکے یا بیوی یا دوست کی وفات کے بارے میں خبردی گئی توتکلیف وصدمہ کی تاب نہ لاکرانتقال کرگئے اور کتنے ہیں جن کونوکری کے چھوٹنے یا آگ لگنے یا ان کے اہل وعیال کا ایکسیڈنٹ ہونے کی خبردی گئی تووہ مختلف تکالیف و پریشانیوں سے دوچارہوئے اوربعض لوگوں سے جھوٹ سے یہ کہا گیا کہ ان کی بیوی فلاں آدمی کے ساتھ دیکھی گئی تویہ چیزاس کے قتل یا طلاق کا سبب بن گئی۔ اسی طرح بہت سارے واقعات وحادثات ہیں جن کی کوئی انتہا نہیں۔ یہ سب کے سب جھوٹ جوحرام ہیں اور مذاق کرنے والے ان سارے ناقابل تلافی نقصانات کا کسی طور پر بھی کفارہ ادا نہیں کر سکتے اسلام کے مطابق مسلمانوں کے لیے اپریل فول یا اس سے مشابہت رکھنے والے کسی بھی غیر اسلامی اور غیر شرعی تہوارکا منانا ناجائز اور حرام ہے ۔ ملک میں بڑے بڑے بحرانوں کی وجہ اسلام سے دوری اور غیرشائستہ رسومات سے عقیدت ہے،فارغ اور گنوار قسم کے لوگ ہی اس تہوار کے پیروکار بنتے ہیں یہاں ہمیں یہ ایک بات اچھی طرح ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ بحیثیت مسلمان ہمارایہ ایمان ہے کہ جھوٹے پر اللہ کی لعنت برستی ہے، مگر یہ جانتے ہوئے بھی کہ جھوٹ بولنا عذابِ الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے اگر آپ بھی اپریل فول منانے جا رہے ہیں تو پہلے یہ سوچ لیں کہ آپ کا مذاق میں بولا ہوا جھوٹ آپ کے پیاروں کیلئے دکھ اور تکلیف کے ساتھ صدمے کا باعث بن سکتا ہے اور آپ کوآپ کے پیاروں سے دور بھی کر سکتا ہے۔ زندگی آپ کی فیصلہ آپ کا، اپریل فول منانے سے پہلے خود سے یہ سوال ضرور کر لیں کہ آپ کو اپنے پیارے عزیز ہیں یااُن کو تکلیف دے کر حاصل ہونے والی چھوٹی، عارضی اور جھوٹی خوشی سے آپ کو کیا ملا؟ مسلمانوں کے لیے ان غیر شرعی اور غیر اسلامی رسوم و رواج کو منانے کے حوالے سے یہ بات یقینا سخت تشویشناک ہونی چاہیے کہ یہ غیر اسلامی ہیں اور اسلام کی عظیم تعلیمات اور اخلاقی اقدار کے منافی ہیں۔جھوٹ نفاق کی نشانی ہے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی سختی سے ممانعت فرمائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کے مطابق جو شخص اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ ہمیشہ سچ بولے یا خاموش رہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص پرخصوصی طور پر لعنت فرمائی ہے جو جھوٹ بول کر لوگوں ہنساتا ہے۔ آج کل لوگ مزاح کے نام پر انتہائی جھوٹ گھڑتے ہیں اور لوگوں کو جھوٹے لطائف سنا کر ہنساتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان اقوال مبارکہ کی روشنی میں اپریل فول جیسی جھوٹی رسوم وروایات کو اپنانے اور ان کا حصہ بن کر لمحاتی مسرت حاصل کرنے والے مسلمانوں کو سوچنا چاہیے کہ ایسا کر کے وہ غیر مسلم معاشرے کے اس دعوے کی تصدیق کرتے ہیں جس کی رو سے لوگوں کو ہنسانے،گدگدانے اور ان کی تفریح طبع کا سامان فراہم کرنے کے لیے جھوٹ بولناان کے نزدیک جائز ہے ۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں صحیح اسلامی تعلیمات پر چلنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
تازہ ترین