• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاک ڈاؤن نے ملک میں پہلی سحری کی رونقیں ماند کردیں


کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کےلئے ملک میں جاری لاک ڈاؤن نے رمضان المبارک میں ہونےوالی پہلی سحری کی رونقیں ماند کردیں، کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ بھر میں مکمل لاک ڈاؤن رہا اور پہلی سحری میں سب دکانیں بند رہیں، نائٹ کرکٹ میچز بھی نہیں ہوئے ۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پہلی سحری پر لاک ڈاؤن کے باعث زیادہ تر ہوٹل بندرہے ، چند کھلے ہوٹلز سے صرف پارسل کی اجازت تھی

لاہور میں بھی شہر کے تمام ہوٹل بندرہے تاہم تندور کھولنے کی اجازت تھی، وہاں بھی صرف پارسل کا انتظام تھا، اس کے علاوہ شہرمیں دودھ دہی کی دکانیں بھی کھلی رہیں ۔

کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن کی وجہ سے تما م ہوٹلز بند تھے ، دودھ دہی کی دکانیں بھی بند رہیں۔

سندھ کے شہروں حیدرآباد ،سکھراورنوابشاہ میں بھی پہلی سحری پر سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا ، حکومتی احکامات کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن کیا گیا کوئی دکان اور ہوٹل نہیں کھولاگیا۔

پشاور میں بیشتر ہوٹلز اور دکانیں بند رہیں، چند ہوٹل کھولے گئے تو پولیس نے بند کروادیئے ، جبکہ شہرمیں دودھ اور دہی کی دکانیں کی کھلی رہیں۔

کوئٹہ میں بھی بیشتر دکانیں بند رہیں چند کھلنے والے ہوٹلز پرصرف پارسل کا انتظام دیکھنے میں آیا، دودھ دہی کی دکانیں بھی کھولی گئیں۔

پنجاب کے شہروں گوجرانوالہ اور شکرگڑھ میں کچھ ہوٹل ضرور کھولے گئے لیکن بیٹھ کر کھانے کی ممانعت کے باعث شہریوں کو صرف پارسل پر ہی گزارا کرنا پڑا۔

تازہ ترین