• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانسیسی تحقیق میں دعویٰ کیا گيا ہے کہ چین میں تصدیق سے پہلے کورونا فرانس میں آچکا تھا، لیکن اس کی تصدیق مریض کے سیمپلز کی دوبارہ ٹیسٹنگ کے بعد ہوئی۔

عالمی ادارہ صحت نے اسی رپورٹ کی بنیاد پر ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ابتدائی کیسز کی تحقیقات کریں۔

عالمی ادارہ صحت کے ترجمان کے مطابق کورونا وائرس کا پہلا مریض گزشتہ سال31 دسمبر کو چین میں رپورٹ ہوا، اس وقت تک یورپ میں کوئی مریض رپورٹ نہيں ہوا تھا۔

تاہم فرانس کے ایک اسپتال نے نمونیا کے مریض کے پرانے سیمپلز کا دوبارہ ٹیسٹ لیا تو وہ کورونا کا مریض نکلا۔

اس مریض کا علاج 27 دسمبر کو کیا گیا تھا، اس وقت تک فرانس میں ایک بھی کورونا مریض رپورٹ نہیں ہوا تھا اور اس کے ٹھیک ایک ماہ بعد فرانسیسی حکومت نے پہلے مریض کی تصدیق کی۔

فرانسیسی تحقیقی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ کورونا چین کے علاوہ کہیں اور سے پھیلا، کیوں کہ فرانسیسی مریض بھی ایک شہری سے رابطے میں تھا، جو چین سے یہاں پہنچا تھا۔

تازہ ترین