پاکستان میں پہلی بار راولپنڈی کے خواتین پولیس اسٹیشن میں ایک خواجہ سرا کو بطور پولیس افسر بھرتی کرلیا گیا ہے۔
ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی خواجہ سرا کو محکمہ پولیس میں تعینات کرنے کا مقصد خواجہ سراؤں کے مسائل کے حل اور ان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
راولپنڈی پولیس حکام کے مطابق ریم شریف نامی خواجہ سرا کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بھرتی کیا گیا ہے۔
خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے سرگرم رہنے والی اور پولیس میں بھرتی ہونے والی ریم شریف کا پے اسکیل 14 ہے اور ریم کی تنخواہ بھی اسی کے مطابق مقرر کی گئی ہے۔
محکمہ پولیس کے مطابق ریم شریف کو تھانے میں خواجہ سراؤں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے خصوصی تربیت دی گئی ہے۔
ریم شریف کی تعیناتی راولپنڈی میں واقع خواتین پولیس اسٹیشن میں ہوگی اور انہیں وہی یونیفارم دیا جائے گا جو وہاں دیگر خواتین پولیس اہلکاروں کو دیا جاتا ہے۔
اپنی تقرری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ریم شریف کا کہنا تھا کہ وہ منصب پر فائز ہونے کے بعد خواجہ سرا برادری کو درپیش مسائل کا خاتمہ کرنے کی کوشش کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس پوزیشن کو اپنا کیرئیر نہیں بلکہ اپنی برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے اسے ایک سنگ میل سمجھتی ہیں۔