سندھ کے وزیرِ تعلیم سعید غنی کہتے ہیں کہ ہم ذہنی طور پر تیار ہیں، ممکن ہے اسکول 6 ماہ تک نہ کھلیں، البتہ بچوں کی تعلیم جاری رکھنے کے لیے مختلف ماڈلز پر کام کر رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں اسکول یکم جون سے نہیں کھول رہے، نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کریں گے۔
وزیرِ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود خود کہہ رہے ہیں کہ میٹرک اور انٹر کے طلبہ کو پروموٹ کرنے میں کچھ مسائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی سے آٹھویں کلاس کے طلباء کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بورڈز کے قوانین کے مطابق امتحانات کے بغیر پروموٹ نہیں کیا جا سکتا۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ طلبہ کو مستقبل میں قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑے، پہلی سے آٹھویں جماعت کے طالب علموں کو پروموٹ کرنے کے فیصلے میں بھی مسائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو پروموٹ کرنا ہے تو ان کی پچھلی جماعت کی کارکردگی کو دیکھنا ہو گا، کوئی کسی مضمون میں فیل ہے تو پھر اس مضمون کا امتحان اس سے حالات بہتر ہونے پر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیئے: سعید غنی میں کورونا وائرس کی تشخیص
وزیرِ تعلیم سندھ نے مزید کہا کہ کمیٹی بنائی گئی ہے تاکہ طلبہ کے حوالے سے تمام مسائل حل کیے جاسکیں، کورونا وائرس کے بعد اب ہمیں اپنا لائف اسٹائل تبدیل کرنا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ اسکولوں کو بند نہیں رکھا جا سکتا، بچوں کی تعلیم کو بھی دیکھنا ہے، کچھ دنوں میں آن لائن تعلیمی نظام کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔