سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ چیئرمین نیب میٹنگ کریں گے اور پھر مجھے گرفتار کروا دیں گے، سال 2000ء سے میں نیب کا گاہک ہوں۔
شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسیکنڈل میں قوم احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کے آفس میں پیش ہوئے۔
نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ نیب نے آج پہلی بار مجھ سے ٹیکس اور بیٹوں کے ذرائع آمدنی کی تفصیل مانگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب سیاسی طور پر استعمال ہو رہا ہے، اس نے ہمیں ایک اور سوالنامہ دیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ نیب نے پوچھا ہے کہ ٹیکس ادا کرتے ہیں یا نہیں، میرے بچوں سے متعلق سوالات پوچھے ہیں، نیب والے راضی نہیں ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے اب ہمارے بیٹوں اور گھر والوں کو بھی نوٹسز بھیجنے شروع کر دیے ہیں، خوشی ہوئی کہ نیب نے ٹیکس سے متعلق بھی پوچھ ہی لیا۔
یہ بھی پڑھیئے: اب حکومتی چہرے بھی نیب میں نظر آئینگے، شاہد خاقان
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جب بھی اسمبلی میں یا کسی چینل پر بولیں تو نیب بلا لیتا ہے، گھر بیٹھے رہیں تو نیب خاموش رہتا ہے، شہزاد اکبر کا عوام کو پتہ ہی نہیں کہ ان کا ماضی کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہزاد اکبر کی صورت میں وزیرِ اعظم عمران خان نے الزامات کا ایک ادارہ کھول رکھا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب نے اگر تحقیقات ہی کرنی ہیں تو لاہور میں ایک گھر بنا، کس کا بنا؟ کتنے میں بنا؟ اس کی تحقیقات کریں۔