جرمن دارالحکومت برلن سمیت متعدد صوبوں نے جمعہ کو ریستوران اور کیفیز کو چند احتیاطی پابندیوں کے ساتھ دوبارہ کاروبار کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان ریستورانوں میں میز اور کرسیوں کو کم از کم ڈیڑھ میٹر کے فاصلے کے ساتھ ترتیب دینا لازمی ہے۔
واضح رہے ہر صوبے میں احتیاطی تدابیر کے ضوابط مختلف ہیں۔ مثال کے طور پر صوبہ ہیسن نے ٹیبلز کے درمیان 5 مربع میٹر فاصلے کی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ صوبہ برانڈن برگ میں گاہکوں کو ریستوران یا کیفے میں بیٹھنے سے پہلے ہینڈ سینیٹائزر لازمی استعمال کرنا ہوگا۔
دیگر قوانین میں کاروبار کے مالکان کو تمام گاہکوں سے رابطے کے لیے ان کی تفصیلات نوٹ کرنا ضروری ہے تاکہ وائرس سے انفیکشن ہونے کی صورت میں تمام گیسٹس کی فہرست موجود ہو اور تمام لوگوں کو بروقت اطلاع کی جاسکے۔
متعدد ریاستوں میں ویٹر اور دیگر عملے کو ناک اور چہرے کو ڈھانپنے والے ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ بعض ریاستوں میں ماسک پہننے کی محض گزارش کی گئی ہے۔ صوبہ سیکسنی میں گاہکوں کو صرف دھلے ہوئے مینیو کارڈز دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
بہت سے مقامات پر فی ٹیبل صرف ایک ہی گھرانے کے دو افراد کو ایک میز پر بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔
برلن میں آج سے ریستوران اور کیفے کھل چکے ہیں۔ توقع ہے کہ باقی ریاستوں میں بھی آئندہ پیر اور 25 مئی کے درمیان تمام ریستوران کھل جائیں گے۔