وزیرٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے ٹرین بحالی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کی بحالی پر سندھ کو اعتماد میں لیے بغیر فیصلہ کیا گیا، دیکھیں گے وزیر ریلوے اپنی زبان پر کتنا عمل کرتے ہیں، اگر ایس او پیز پر عمل نہیں ہوا تو شیخ رشید کو استعفیٰ دینا ہوگا۔
اویس شاہ نے کہا کہ ہم ٹرین چلانے کے مخالف نہیں ہیں، اگر ادارے کو خسارہ ہوتا ہے تو کیا ازالہ لوگوں کی جان سے کریں؟۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریلوے ایس او پیز پر عملدرآمد کراسکتی ہے تو تمام ٹرینیں چلائے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی باتوں میں تضاد ہے، شیخ رشید پورے پاکستان کو سفر کرانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم کی بدھ سے 30 ٹرینیں چلانے کی منظوری
اویس قادر شاہ نے کہا کہ کراچی میں آن لائن ٹکٹنگ پہلے سے ہی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرسٹی ٹرانسپورٹرز سے بات چیت جاری ہے، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ نے حکومت کو ماسک فراہم کرنے کا کہا ہے جبکہ ٹرانسپورٹ اتحاد حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
اویس قادر نے کہا کہ سندھ میں ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، بسوں میں ایک سیٹ خالی چھوڑی جائے گی۔
وزیرٹرانسپورٹ سندھ نے کہا کہ سندھ کو بتائے بغیر کافی سیکٹرز کھولے گئے۔
اویس قادر شاہ نے کہا کہ مسافروں کو ماسک کی فراہمی ٹرانسپورٹرز کی ذمہ داری ہوگی، جبکہ ٹرانسپورٹرز نے آن لائن ٹکٹنگ شروع کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کچھ معاملات پر مشاورت نہیں کرتا جبکہ وزیراعظم نے کہا تھا صوبے ٹرانسپورٹ سے متعلق ایس او پیز بنائیں۔