وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نئے الیکشن کے مطالبے کے بجائے شہزاد اکبر کے سوالات کا جواب دیں۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کل دیکھا کہ ایک ٹاک شو میں شہباز شریف نے حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تقریر میں خود کو قوم کا ایک رہنما ثابت کر رہے تھے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ اگر اقتدار میں ہوں تو سیاست ٹھیک، جیت جائیں تو الیکشن ٹھیک ورنہ سب کچھ خراب ہے، لیڈر آف اپوزیشن کا ٹائٹل انہیں پسند ہی نہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ الیکشن ہوں اور یہ جیت جائیں اور پھر وہی احتساب ہو جو ان کے زمانے میں ہوتا تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے عوام نے ان کو 2018 کے الیکشن میں مسترد کردیا ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ احتساب سے بھاگنے کے لیے ہر قسم کو شوشا چھوڑ سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اپنے خاندان پر کرپشن کے سنجیدہ الزامات کا جواب دیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ ہی احتساب کے لیے دیا ہے، انہوں نے ہمیشہ احتساب کا منہ چڑایا ہے، اس بار ہم انہیں جانے نہیں دیں گے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس وقت انٹرنیشنل لیول پر کورونا نے معیشتوں کو متاثر کیا ہوا ہے، وزیراعظم نے قرضوں کی چھوٹ کی بات کی جو خوش قسمتی سے قبول ہوگئی۔
چینی بحران سے متعلق انکوائری رپورٹ پر بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ لسٹ اگلے ہفتے تک فائنلائز ہوگی، جب سب سامنے آجائے تو عوام اور میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ شوگر انکوائری کی رپورٹ جلد آپ کے ہاتھ میں ہوگی اور آپ ہمیں داد دے رہے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ یقین دلاتا ہوں کہ اگلی بار جب آپ یہاں موجود ہوں تو فیصلے اور رپورٹ آپ کے ہاتھ میں ہوگی۔
شبلی فراز نے کہا کہ وہ کہتے تھے کمیٹی نہیں بنے گی، لیکن اب کمیٹی بن گئی اور عید الفطر سے قبل اس کی رپورٹ بھی آجائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جرم ایک پیسے کا ہو یا ایک کھرب کا، جرم ہوتا ہے۔