• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جہاں درجنوں بھر یونیورسٹیاں کوروناویکسین کی تیاری پر کام کر رہی ہیں اور کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے میں رہنمائی کر رہی ہیں وہیں وہ مقامی کمیونٹیوں کی مدد کرنے کے لیے ساز و سامان اور ہنر بھی فراہم کر رہی ہیں۔امریکی یونیورسٹیوں کی ایسوسی ایشن کی صدر میری سو کولمین نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا، اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے ہمارے محققین، ہمارا عملہ اور ہمارے طلبا اپنی ذہانتوں اور ہنروں کو یک جا کر رہے ہیں۔اگر چہ امریکہ میں تعلیمی ادارے بند ہیں تاہم یونیورسٹیاں اور کالج اب بھی پورا امریکہ نامی سوچ میں اس عالمی وبا سے نمٹنے اور اسے شکست دینے میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ٹیسٹوں اور ساز و سامان کے عطیات۔ اپنی کمیونٹیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے یونیورسٹیاں مقامی آبادیوں کی شراکت کاری سے حفاظتی ساز و سامان اور ٹیسٹنگ کے آلات فراہم کر رہی ہیں۔ریاست مشی گن کی وین سٹیٹ یونیورسٹی نے ڈیٹرائٹ میڈیکل سنٹر نامی ہسپتال کو تیزی سے موقع پر ٹیسٹ کرنے کی مشینیں اور مقامی محکمہ پولیس کو سینیٹائزر فراہم کیے۔وین ریاستی یونیورسٹی کے سکول آف میڈیسن کے نائب ڈین، ڈاکٹر چارلس شینلی کے مطابق فوری ٹیسٹوں کی مدد سے ہسپتال کو مریضوں کی نشاندہی اور انہیں الگ تھلگ کرنے میں فوری طور پر مدد ملتی ہے جس کے نتیجے میں تنددرست لوگوں کو کووڈ-19 سے محفوظ رکھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ٹمپا کے مقامی طبی کارکنوں کے لیے چہروں پر لگانے والے تھری ڈی ماسک پرنٹ کرنے کی خاطر یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا (یو ایس ایف) کے انجنیئرنگ سکول کی ایک ٹیم نے مورسانی میڈیکل کالج کے ساتھ مل کر کام کیا۔یو ایس ایف ہیلتھ کے سینئر نائب صدر اور مورسانی میڈیکل کالج کے ڈین، ڈاکٹر چارلس جے لا ک وڈ نے بتایا، "ہمیں ملکی سطح پر حفاظتی آلات کی کمی کا سامنا ہے اور اس میں ہماری یونیورسٹی کا انجنیئرنگ کالج اپنے اختراعی ڈیزائنوں اور پیداواری طریقوں کو استعمال میں لاتے ہوئے مدد کر رہا ہے۔رضاکاروں کا وقت دینا۔نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی فین برگ کا میڈیکل کالج کووڈ-19 کے متاثرین کی مدد
کرنے میں اپنا حصہ بھی ڈالنا چاہتا تھا۔ اس کالج کے طلبا نے ماسک جمع کیے اور ہنگامی حالات میں سب سے پہلے موقعے پر پہنچنے والے امدادی کارکنوں کو بطور عطیہ دیئے۔ وہ کورنا وائرس کے حوالے سے ناتواں افراد کے گھروں پر سودا سلف اور ڈاکٹروں کی تجویز کردہ دوائیں بھی پہنچا رہے ہیں۔شریک منتظم اور میڈیکل کی سال اول کی طالبہ، تعظیم مرچنٹ نے کہا، میڈیکل کے تمام تر طلبا کی طرف سے (معاشرے کو) لوٹانے کا یہ ایک عظیم طریقہ ہے، (بالخصوص) ایسے موقع پر جب ہم ذاتی طور پر ہسپتالوں میں کام نہیں کر سکتے۔امریکہ میں 50 سے زائد سرکردہ سرکاری اور نجی تحقیقی یونیورسٹیوں کی نمائندگی کرنے والی دا سائنس کولیشن (ٹی ایس سی) یعنی (سائنسی اتحاد) نامی غیر منفعتی تنظیم کا اپنی ویب سائٹ پر کہنا ہے، یونیورسٹیوں نے ہمارے ملک کے اشد ترین ضروری مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ اگلی صفوں میں رہ کر رہنمائی کی ہے۔
تازہ ترین