• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں گزشتہ روز پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ بنا دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حادثے کے شکار طیارے کے کپتان سے ہونے والی بات چیت کی بنیاد پر تفتیش جاری ہے، طیارے نے رن وے کو ٹچ کیا تھا۔

سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق رن وے ٹچ کرتے ہوئے طیارے کے ٹائر کھلے تھے یا نہیں اس بات کی تحقیقات جاری ہے، حادثے سے قبل طیارہ عام بلندی سے زیادہ بلندی پر تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دوپہر کو لاہور سے کراچی آنے والی قومی فضائی ادارے (پی آئی اے) کی پرواز کراچی میں لینڈنگ سے 30 سیکنڈ قبل حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 نے دوپہر 2 بج کر 40 منٹ پر جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا۔

طیارہ لینڈنگ اپروچ پر تھا کہ کراچی ایئر پورٹ کے جناح ٹرمینل سے محض چند کلومیٹر پہلے ملیر ماڈل کالونی کے قریب جناح گارڈن کی آبادی پر گر گیا۔

یہ بھی پڑھیئے: طیارہ حادثہ، 12 افراد کی میتیں ورثاء کے حوالے

حادثے کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی جس نے قریبی آبادی کو بھی لپیٹ میں لے لیا، جبکہ طیارے کے مختلف حصے ٹوٹ کر آبادی میں بکھر گئے جنہوں نے مکانات کو نقصان پہنچایا تھا۔

طیارے میں سوار 97 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ 2 مسافر اس حادثے میں محفوظ رہے۔

پاک فوج، رینجرز، پولیس، سول ایوی ایشن، فائر بریگیڈ اور دیگر اداروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں کی گئیں۔

تازہ ترین