• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، میاں زاہد حسین

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی کے لئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور تجویز دی ہے کہ فلور ملز کو گندم امپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

میاں زاہد حسین کا کہنا تھا کہ مافیا نے رواں سال کے دوران آٹے کی قیمت میں کم از کم50 فیصد اضافے کا منصوبہ بنالیا ہے، ملکی تاریخ میں آٹے کا سب سے سنگین بحران جنم لے سکتا ہے۔ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی موجودہ پالیسیاں مافیا کا حوصلہ توڑنے کے لئے ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ملک بھر میں گندم کی ذخیرہ اندوزی جاری ہے جس سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 1400 روپے من ملنے والی گندم اب سولہ اور سترہ سو روپے میں مل رہی ہے اور اسکی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیج فروخت کرنے والی بعض کمپنیاں بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہی ہیں اور اپنے خفیہ گوداموں میں بڑے پیمانے پر گندم کا ذخیرہ کر رہی ہیں۔ گندم درآمد کرنے کے لئے حکومت امریکہ، روس اور یوکرین سے معاہدے کر سکتی ہے جبکہ نجی شعبہ کو کہیں سے بھی گندم درآمد کرنے کی اجازت ملنی چاہئے۔

تازہ ترین