• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل کی گرفتاری کے 82ویں روز بھی احتجاج جاری

میر شکیل کی گرفتاری کے 82ویں روز بھی احتجاج جاری


پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے 82ویں روز بھی صحافیوں، سیاسی جماعتوں سمیت شہریوں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف لاہور میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس میں سینئر صحافیوں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے حصہ لیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو سچ بولنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے، لیکن ایسی کارروائیوں سے سچ کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔

کوئٹہ
کوئٹہ کی جنگ بلڈنگ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں روزنامہ جنگ اور جیو نیوز سے منسلک صحافیوں اور کارکنوں نے شرکت کی، کارکنوں نے حکومت اور نیب کے خلاف شدید نعری بازی کی۔

اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے  میر شکیل الرحمٰن کی 82 روز سے عدم رہائی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

پشاور
پشاور میں جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے باہر ہونے والے مظاہرے میں پاکستان پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر رحیم داد خان سمیت صحافیوں اور دیگر افراد نے شرکت کی۔

رحیم داد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جنگ گروپ کے ساتھ ہے، انہوں نے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سکھر
ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی بلا جواز گرفتاری کے خلاف سکھر پریس کلب پر احتجاج میں سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے حق میں اور نیب کی کارروائی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

صحافیوں کا کہنا تھا کہ نیب حکومتی احکامات پر میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کر کے جنگ جیو گروپ کو حقائق دکھانے سے روکنا چاہتی ہے۔

نواب شاہ
نواب شاہ میں میر شکیل الرحمٰن کو پابند سلاسل رکھنے کے خلاف موہنی بازار میں احتجاج کیا گیا۔

راجن پور
پریس کلب راجن پور میں ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف پی ایف یو جے (دستور) کا احتجاجی اجلاس منعقد ہوا جس میں صحافی برداری، دینی جماعتوں اور شہریوں نے شرکت کی۔

سیکریٹری جنرل امجد فاروق نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔

پی ایف یو جے (دستور) سمیت دیگر صحافی میر شکیل الرحمٰن کے ساتھ ہیں۔

تازہ ترین