• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کی امن دوستی،توسیع پسندی یا ہمسائے کو تنگ کرنے کی خواہش

کراچی(رپورٹ،محمد مہدی)چین اور بھارت کے حالیہ تنازعات میں اصل مسئلہ یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے سرحدوں پر فوجی نوعیت کی تعمیرات کی موجودگی میں یہ ممکن نہیں کہ ان سے چوکنا نہ ہوا جائے۔ بھارت کی امن دوستی کے پیچھے درحقیقت توسیع پسندی یا ہمسائے کو تنگ کرنے کی خواہش ضرورہوتی ہے۔ لہذا چین نے جیسے ہی محسوس کیا کہ بھارت لداخ اور اس کے گردونواح میں فوجی نوعیت کی تعمیرات کر رہا ہے تو اس نے اپنی فوجی موجودگی کو بڑھا دیا تاکہ بھارت کو اس بات کا اندازہ ہوجائے کہ شرارت کی گئی تونظر انداز نہیں کیا جائے گا۔1962 کی چین بھارت جنگ نے چین کو یہ باور کرادیا کہ بھارت کی زبانی جمع خرچ پر کبھی بھی اعتبار نہیں کرنا چاہیے اور اس وقت سے چین نے یہ ذہن بنا لیا کہ بھارت کو اس بات کا احساس بر وقت کرا دینا ہی عقلمندی ہوگی کہ وہ غلط کر رہا ہے اور غلطی بانجھ نہیں ہوتی بلکہ نتائج پیدا کرتی ہے ۔2017 میں ڈوکلام کے مسئلے پر بھی چین نے بہت تحمل کا مظاہرہ کیا تھا مگر اس کے تحمل کو غلط معنی پہنائے گئے۔ اس لئے چین نے اب تحمل کے ساتھ ساتھ اپنی عسکری طاقت کا بھی مظاہرہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ امن صرف امن چاہنے والوں کو ملتا ہے اور بار بار کی شرارت بدترین نتائج دیتی ہے مگر بھارتی قیادت ابھی تک یہ بات سمجھنے سے قاصر ہے۔
تازہ ترین