کراچی میں انتظامیہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کےلیے لگائے گئے لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کروانے میں ناکام ہوگئی۔
ملیر اور گلشن اقبال کے سیل کیے گئے علاقوں میں چہل پہل جاری رہی، لوگوں نے ماسک کا استعمال بھی نہیں کیا۔
لاک ڈاؤن والے علاقوں میں لوگ آزادی سے گھومتے پھرتے نظر آئے جبکہ پولیس اہلکار بھی ڈیوٹی سے غائب رہے۔
کمشنر کراچی نے اعلان کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے علاقوں میں رہنے والے سرکاری اور غیر سرکاری ملازم دفاتر سے چھٹیاں لے لیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ کسی کو بھی لاک ڈاؤن والے علاقوں سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور ماسک کا استعمال لازمی ہوگا۔
واضح رہے کہ کمشنر کراچی کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ لاک ڈاؤن والے علاقے میں گھر سے ایک فرد کو سامان کی خریداری کی اجازت ہوگی۔
ان علاقوں میں گھر سے باہر نکلنے والوں کو وجہ بتانا ضروری ہوگی، گھروں پر تقاریب کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن کے علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ اور ڈبل سواری کی پابندی ہے، ان علاقوں میں ہوم ڈیلیوری کی اجازت بھی نہیں ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ لاک ڈاؤن والے علاقے میں حکومت کی جانب سے موبائل ڈسپنسری اور موبائل یوٹیلٹی اسٹور کا انتظام کیا جائے گا جبکہ ایسے علاقوں میں مستحق افراد میں راشن کی تقسیم کا کام بھی حکومت نے اپنے ذمہ لے لیا ہے۔
لاک ڈاؤن والے علاقے
کراچی کے علاقے قیوم آباد، لانڈھی چھتیس بی، ماڈل کالونی، الفلاح، ملیر ہالٹ، معین آباد، کینٹ بازار، بزرٹا لین، کھارادر، لی مارکیٹ، صدر، برنس روڈ، اردو بازار، آگرہ تاج، بہار کالونی میں لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔
خیابان محافظ، خیابان بدر، بہادر آباد، محمد علی سوسائٹی، عیسیٰ نگری، گلشن اقبال بلاک 7، 13 ڈی، 14، 15 اور 11، گلستان جوہر بلاک 2 اور 13 اور صفورا گوٹھ بھی لاک ڈاؤن والے علاقوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ طارق روڈ، مارٹن کوارٹرز، فاطمہ جناح کالونی، جہانگیر روڈ، تین ہٹی، سولجربازار، سعید آباد، کیٹل کالونی، گلشن حدید، جعفر طیار، قائد آباد، گلشن معمار، گلبرگ اور نارتھ کراچی کے بعض علاقوں میں بھی لاک ڈاؤن ہے۔