پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی۔
کراچی میں 22 مئی کو رونما ہونے والے طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ (اے اے آئی بی) نے جاری کی۔
اس سے قبل 21 صفحات پر مشتمل یہی عبوری تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ رن وے 25 ایل سے 1 ہزار 340 میٹر کی دوری پر آبادی پر گرا، مکلی پہنچنے پر طیارہ 3 ہزار فٹ کے بجائے 9 ہزار 780 فٹ پر تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ایوان میں پیش کی گئی رپورٹ ادھوری ہے، غلام سرور خان
رپورٹ کے مطابق ایف ڈی آر نے 7 ہزار 221 فٹ کی بلندی پر لینڈنگ گیئر کھلنے کا اشارہ دیا تھا جبکہ رن وے سے 5 ناٹیکل میل دور 1 ہزار 740 فٹ کی بلندی پر ایف ڈی آر نے لینڈنگ گیئر اٹھنےکا بتایا۔
ایف ڈی آر اور سی وی آر کے مطابق زیادہ رفتار، لینڈنگ گیئر نہ کھلنے کے لیے وارننگ اور الرٹ نظر انداز کیے گئے، پہلی لینڈنگ پر طیارے کے دونوں انجن رن وے پر مختلف مقامات پر لگے۔
رپورٹ کے مطابق دوسری مرتبہ لینڈنگ کے لئے اڑان کے دوران ایک کے بعد ایک انجن فیل ہوا، دونوں انجن مکمل بند ہونے سے قبل تک کی ایف ڈی آر کی مکمل ریکارڈنگ موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے 46 روز تک طیارہ گراؤنڈ پر موجود تھا، ایئرکرافٹ مینٹیننس ریکارڈ سمیت دیگر دستاویزات کی اسکروٹنی جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ حادثے میں عملے سمیت 97 افراد اور گلی میں موجود ایک بچی بھی جاں بحق ہوئی۔