کوروناوائرس ریلیف فنڈ میں دھوکا دہی کے الزام پر پاکستانی امریکن فہد شاہ کو ٹیکساس میں گرفتار کرلیا گیا۔ اس پر 30 لاکھ ڈالر یعنی تقریباً 45 کروڑ روپے کا فراڈ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ریاست ٹیکساس کے علاقے مرفی سے تعلق رکھنے والے 44 برس کے فہد کو جج کرسٹین نواک کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
شادی کی تقریبات کے اہتمام سے متعلق کاروبار سے وابستہ فہد پر منی لانڈرنگ، دھوکا دہی اور جعل سازی کے آٹھ الزامات عائد کیے گئے۔ پراسیکیوٹر کے مطابق فہد شاہ نے جعل سازی کرکے تین ملین ڈالر قابل معافی قرض کی درخواست دو اداروں میں دائر کی تھی۔
فہد کا دعویٰ تھا کہ اس کے کاروبار سے 120 ملازمین وابستہ ہیں، جنہیں تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں جبکہ اسکے پاس ایک بھی ملازم نہیں تھا۔
ابتدائی طور پر فہد کو پندرہ لاکھ ڈالر رقم قرض دی گئی تھی جس سے اس نے قیمتی گاڑی خریدی، خریدے گئے گھر کی قسطیں بینک کوادا کیں اور ذاتی سرمایہ کاری کی۔
فہد کے نام سے رجسٹرڈ ٹیلی فون نمبر ڈس کنیکٹ ہوچکا ہے۔ اس لیے ملزم کا موقف سامنے نہیں لایا جاسکا۔
فہد شاہ پر ابھی محض الزامات عائدکیے گئے ہیں، عدالت میں جرم ثابت ہونے تک اسے بے گناہ تصور کیاجائے گا۔